اسلام آباد(نیوزڈیسک)احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے ، احد چیمہ نہ ہو گیا نیلسن منڈیلا ہو گیا ، احد چیمہ پر 14 ارب کی کرپشن کا کیس ہے ، جبکہ پشاور کینسر ہسپتال 4 ارب کا بنا ہے, قائد اعظم نے ایک تقریر کی تھی کہ بیورو کریٹ کا کام ہے سٹیٹ کو سروس دینا،انکا یہ کام نہیں ہے کسی منسٹر یا شریف خاندان کی ذاتی سروس کرنا،عمران خان نے کھری کھری سنادیں،
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ احد چیمہ شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے، احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے، نیب نے احد چیمہ کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تو لاہور میں اس کے حق مین بینر لگ گئے، بیوروکریٹس کا کام ملک کی خدمت کرنا ہوتا ہے، نہ کہ شریف خاندان کی خدمت کرنا ہے، نواز شریف 300ارب روپے کی کرپشن میں ثبوت دینے کے بجائے رو دھوکرعوام کو عدلیہ کے خلاف اکسا رہا ہے، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے نواز شریف اور شہباز شریف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان نے ہر ادارے میں کرپشن کیلئے اپنے بندے بٹھائے ہوئے ہیں، احد چیمہ بھی شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے اور احد چیمہ وہ طوطا ہے جس میں شہباز شریف کی جان ہے، احد چیمہ وہ بندہ ہے جو اربوں کے منصوبوں کو ڈیل کرتا رہا، آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں احد چیمہ پر کرپشن کے الزامات ہیں، نیب احد چیمہ کو کرپشن کے الزامات میں گرفتار کرتی ہے تو لاہور میں اس کے حق میں بینر لگا دیئے جاتے ہیں اور پنجاب کے کرپٹ بیورو کریٹس اس کس بچانے کے لئے آگے آجاتے ہیں، کیونکہ شہباز شریف کو پتہ ہے اگر احد چیمہ نے منہ کھولا تو ان کی کرپشن سامنے آجائے گی، شہباز شریف نے صوبے میں اپنا نظام بنایا ہوا ہے، بنیادی سہولتوں پر خرچ ہونے والا پیسہ میگا پراجیٹس پر خرچ کیا گیا، شہباز شریف نے 9سالوں میں9ہزار ارب روپے خرچ کیا لیکن عوام کو بنیادی سہولیات نہ مل سکیں،
130ارب روپے میٹرو بس پر لگائے گئے جو چلتی ہی نہیں اور مسلسل خسارے میں جارہی ہے، نیب سے درخواست کریں گے کہ اسلام آباد، لاہور، ملتان، میٹرو بس کی تحقیقات کی جائے تاکہ کرپشن سامنے آسکے،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت نے تمام اداروں کو مفلوج کر دیا ہے اور ہر ادارے میں اپنے بندے بٹھائے ہوئے ہیں جس کی نشاندہی سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں کی نواز شریف پانامہ کرپشن کیس میں 300ارب کی کرپشن کا جواب دینے کے بجائے رودھوکر عوام کو عدلیہ کے خلاف اکسا رہے ہیں، لیکن پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے،
عمران خان نے کہا کہ فواد حسن فواد بیوروکریسی کا گارڈ فادر ہے۔اس طرح آفتاب سلطان جس کوآئی بی پربٹھا دیا ہے، اسی طرح قمرزمان جوپہلا ڈی جی نیب تھا۔انہوں نے حدیبیہ پیپرزمیں ان کوسہولت فراہم کی۔انہوں نے کہاکہ سعید احمدجس کے بارے میں اسحاقڈار نے کہاکہ وہ منی لانڈرنگ کرتا تھا۔ظفرحجازی جس پرکرپشن کے الزامات ہیں۔ان سب کے ساتھ شہبازشریف کرپشن کرتا ہے۔، خیبرپختونخواہ میں ہم نے بیورو کریٹس کو غلط کام کرنے سے روکا ہے، چیف سیکرٹری اعظم خان سے پوچھیں کہ ان سے غلط کام کروانے کی کسی میں جرات نہیں، ہم نے خیبرپختونخواہ میں ڈی جی کی تعیناتی کا حق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو دیا تاکہ شفافیت برقرار رہے۔