اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)انتخابی اصلاحات 2017کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے دیدیا ہے جس کے مطابق کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا ، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد پانامہ کیس میں نا اہل ہونے والے نواز شریف ن لیگ کی پارٹی صدارت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اب ن لیگ کی صدارت کے حوالے سے نہ صرف لیگ بلکہ ملک بھر کے سیاسی و عوامی حلقوں میں نئی بحث چھر چکی ہے۔ روزنامہ پاکستان لاہور کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کی پارٹی صدارت کیلئے پارٹی کے بہت سے لوگوں کا خیال ہے
کہ ن لیگ کی صدارت کیلئے شہبازشریف کو نامزد کیا جانا چاہیے اور انہیں ہی پارٹی کی صدارت سنبھالنی چاہیے تاہم نوازشریف کے قریبی ذرائع کا کہناہے کہ وہ کلثوم نواز کو نامزد کریں گے ۔واضح رہے کہ سابق خاتون اول اور نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز سابق وزیراعظم کی جلا وطنی کے دور میں پارٹی کی قیادت کر تی رہی ہیں اور سیاسی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہی ہیں اور وہ اس حوالے سے کافی تجربہ بھی رکھتی ہیں ۔کلثوم نواز این اے 120 سے قومی اسمبلی کی رکن بھی ہیں اور وہ اس وقت لندن میں زیر علاج ہیں۔