پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نقیب اللہ معصوم شہری تھا جسے بے گناہ مارا گیا،اعلیٰ سطح پر تصدیق ہوگئی،راؤ انوار کا اب کیا بنے گا،اہم اعلان

datetime 22  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(سی پی پی) آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے کہا ہے کہ نقیب اللہ معصوم شہری تھا جسے بے گناہ مارا گیا،معاشی بدحالی اوربیروزگاری بھی اسٹریٹ کرائمزکی وجوہات ہیں۔کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے نظر نہ آنے والی چیزیں بھی سامنے آرہی ہیں، اب دکان میں چوری کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر آجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بھرتی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو برطرف کیا جاچکا ہے، 3

مواقع دینے کے باوجود بیشتربرطرف اہلکار امیدوں پر پورا نہیں اترسکے۔ نقیب اللہ کیس سے متعلق اے ڈی خواجہ نے کہا کہ نقیب اللہ معصوم شہری تھا جسے بے گناہ مارا گیا،اس کا کوئی دفاع نہیں کرسکتا کیونکہ پولیس افسران اس معاملے میں شامل ہیں۔اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی 2 کروڑ سے زائد ہے، جس میں سے 50 فیصد کچی آبادیوں میں رہتے ہیں، اس کے علاوہ کراچی میں بغیر دستاویزات کے رہنے والوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، معاشی بدحالی اوربیروزگاری بھی اسٹریٹ کرائمزکی وجوہات ہیں، اسٹریٹ کرائمزروکنا ہماری ذمہ داری ہے مگر صرف پولیس کو ذمہ دار نہ ٹہرایا جائے، پولیس نے دہشت گردوں اور اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لئے قربانیاں دی ہیں، 15 دن میں 200 اسٹریٹ کرمنل پکڑے جا چکے ہیں لیکن ہمیں اس سلسلے میں جامع حکمت عملی بنانا ہوگی۔گزشتہ دنوں سی ٹی ڈی اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار کے معاملے پر آئی جی سندھ نے کہا کہ انتظار کے قتل جیسے واقعات بھارت میں کئی ہوئے ہیں، ہم نے انتظار کے والد کے تمام مطالبات مانے، پولیس نے انتظارکے والد کو خود اطلاع کی، ملوث پولیس افسران اور اہلکاروں کو جرائم پیشہ افراد کی طرح سزا ملے گی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…