اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) مردانہ ہینڈ بیگز ماضی میں کبھی فیشن کا حصہ رہے ہوں گے تاہم حالیہ چند دہائیوں میں اسے بحالت مجبوری ہی استعمال کرتے دیکھا گیا ہے تاہم مارکیٹ رجحانات پر تحقیق کرنے والی فرم یورو مانیٹر نے انکشاف کیا ہے کہ فی الوقت لگڑری ہینڈ بیگز کی مارکیٹ کا پانچواں حصہ مردانہ بیگز پر مشتمل ہے اور یہ تیزی سے مارکیٹ میں جگہ بنارہے ہیں۔ امکان ہے کہ مردانہ بیگز کی یہ صنعت 2018آٹھ ارب ڈالر سے تجاوز کرجائے گی۔ فی الوقت مارکیٹ میں مختلف انداز اور قیمتوں کے بیگز موجود جن میں سے کچھ کی قیمتیں اتنی زیادہ بھی ہیں کہ اس قیمت میں ایک اوسط درجے کی شادی کی تقریب منعقد ہوسکتی ہے۔ مثلاً رالف لارین نے بائیس ہزار مالیت کی اٹیچی نما بیگ تیار کیا ہے۔ لوئس ویوٹن ستائس سو ڈالرز کا مردانہ پشت پر ٹانگنے لائق کینوس کا بیگ بیچ رہے ہیں جبکہ ویلنٹینو36 سو ڈالر اور فینڈی پانچ ہزار ڈالرز کے بیگ فروخت کررہے ہیں۔ دوسری جانب انتہائی سستے یعنی کہ تین سو ڈالرز میں بھی یہ بیگز دستیاب ہیں۔
جب مردانہ بیگز کی بات کی جائے تو ذہن میں فوری طور پر گہرے میرون، سیاہ یا پھر گہرے کتھئی رنگ کا تصور آتا ہے تاہم موشینو اور تھام براو¿ن جیسی کمپنیز انتہائی شوخ اور بڑے بڑے پرنٹس کے حامل بیگز بنا رہی ہیں جن پر وہیل مچھلی، دستانے سے لے کے طرح طرح کی اشکال بنی ہوئی ہیں۔ ایسے بستے یقینی طور پر مردوں کے دفتری فائلز رکھنے کیلئے مناسب نہیں تاہم ان کی ساخت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں متعدد مقاصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ آج کل مردوں میں ان بیگز کی دوبارہ مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ مردوں کے زیر استعمال رہنے والے سامان کی مقدار کافی بڑھ چکی ہے۔ پہلے ایک والٹ ان کے پاس ہوتا تھا، اس کے علاوہ سواری کے کاغذات ہوتے تھے۔وقت کے ساتھ ساتھ ان میں موبائل ، پھر ٹیکنالوجی گیجٹس، بھی شامل ہوئے۔ شوقین مزاج مردوں کے سامان سے ایک ٹوتھ پیسٹ اور ٹوتھ برش بھی شامل ہوتا ہے اور اتنے سارے سامان کو یکجا اور محفوظ طریقے سے گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر لانے کیلئے بیگز کا استعمال یقینی طور پر بے حد موثر ہے۔ اس کے علاوہ یہ حقیقت بھی موجود ہے کہ مرد تھیلے میں اپنی ضروری سامان لے جاتے ہوئے عار نہیں محسوس کرتے تاہم انہیں پرس تھامتے کچھ شرم اور جھجھک سی بھی محسوس ہوتی تھی تاہم اب یہ رجحان تبدیل ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ افراد میں عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ شرم جھجھک سے زیادہ اس امر کو فوقیت دینے کا رجحان پیدا ہوجاتا ہے کہ ان کیلئے کیا چیز آرام دہ ہے اور کیا غیر آرام دہ، ایسے مرد بھی بیگز کے استعمال میں ہچکچاہٹ سے کام نہیں لیتے اور اب ایسے ہی مردوں کیلئے فی الوقت مارکیٹ میں انواع اقسام کے بیگز موجود ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ فیشن انڈسٹری کے بڑوں میں مردانہ بیگز بنانے کے مقابلے سے جہاں بیگز کا استعمال مقبول ہورہا ہے، وہیں بیگز کے ڈیزائن میں بھی طرح طرح کی جدت اور انفرادیت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پرانے طرزکے بیگ میں کنارے پر لگی رسی کے چھلے کو ہاتھ میں پھنسانا پڑتا تھا تاہم اب دستیاب بیگز میں سے کچھ فائل کیس کی مانند ہیں جنہیں آسانی سے بغل میں دبایا جاسکتا ہے تو کچھ ایسے ہیں جن کے اوپر کی جانب موجود ہینڈل سے ان کی ہینڈلنگ بھی آسان ہے۔ حتیٰ کہ کچھ بستے ایسے بھی ہیں جن پر سفری بیگز کی طرح کے بڑے بڑے ہینڈلز بھی ہیں۔ آپ ان میں سے خواہ کوئی بھی منتخب نہ کریں تاہم اطمینان بخش خبر یہ ہے کہ اب مردوں میں بیگز کا استعمال شجر ممنوعہ نہ رہے گا۔
عورتوں کی طرح مردبھی ہینڈ بیگ لینے لگے
28
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں