پیر‬‮ ، 09 جون‬‮ 2025 

بھارتی زرعی مصنوعات افغانستان و ایران سے پاکستان لائے جانے کا انکشاف

datetime 15  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے زرعی مصنوعات کی درآمد پر سخت قرنطینہ قوانین کے اطلاق اور امپورٹ پرمٹ کے بغیر درآمد کی جانیوالی زرعی مصنوعات کو کلیئرنس دینے سے انکار کے بعد بھارت سمیت دیگر ملکوں کی ممنوع زرعی مصنوعات افغانستان اور ایران کے راستے بلوچستان کے سرحدی راستوں کے ذریعے پاکستان لائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

بلوچستان کے تاجروں کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر، ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس، چیف کلکٹر کسٹمز نارتھ اینڈ ساتھ، وزارت تجارت، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اور ایف سی کے سربراہ کو ارسال کردہ خط کے ذریعے انکشاف کیا گیا ہے کہ بلوچستان کے سرحدی مقامات چمن، تفتان، پنجگور، پوائنٹ 250، مند اور مشاخیل بارڈرز کے راستے بڑے پیمانے پر بھارتی، امریکی، ایرانی اور ویتنام سمیت دیگر ملکوں کی زرعی مصنوعات غیرقانونی طریقے سے امپورٹ پرمٹ کے بغیر پاکستان میں لائی جارہی ہیں۔تاجروں کے مطابق ان سرحدی راستوں پر تعینات کسٹمز کا عملہ ملکی قوانین کی خلاف ورزی پر کوئی کارروائی نہیں کررہا جس کی وجہ سے پاکستان کے زرعی شعبے کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔خط میں کہاگیا کہ بھارتی، ایرانی، امریکی اور ویتنام سمیت دیگر ملکوں کی زرعی مصنوعات جنہیں پاکستانی حکام نے امپورٹ پرمٹ کے بغیر سمندری راستوں سے پاکستان آنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے انھیں کراچی سے ایرانی بندرگاہ بندرعباس پورٹ پر منتقل کیا جارہا ہے اور ایرانی اور افغان سرٹیفکیٹ آف اوریجن حاصل کرنے کے بعد پاکستان کی مسترد کردہ مصنوعات ایرانی اور افغان مصنوعات قرار دے کر بلوچستان کے سرحدی علاقوں سے پاکستان لائی جارہی ہیں۔تاجروں کے مطابق ایرانی اور افغان مصنوعات کیلیے بھی امپورٹ پرمٹ کا حصول لازم ہے۔

تاہم کسٹمز حکام ایرانی اور افغان سرٹیفکیٹ آف اوریجن کی آڑ میں بھارتی مصنوعات کو پاکستان میں آنے سے روکنے کے بجائے امپورٹ پرمٹ کی خلاف ورزی میں معاونت کے مرتکب ہو رہے ہیں، اسی طرح تفتان ایران بارڈر سے بھی امپورٹ پرمٹ کے بغیر زرعی مصنوعات پاکستان درآمد کی جارہی ہیں۔تاجروں نے ایف بی آر اور کسٹمز حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے سرحدی راستوں سے بھارتی، امریکی، ایرانی اور ویتنام سمیت دیگر ملکوں کی زرعی مصنوعات کی غیرقانونی درآمد کو سختی سے روکا جائے تاکہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے والے زرعی شعبے اور اس سے وابستہ تاجروں اور کاشت کاروں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…