اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پر کام کرنے والے چینیوں کی سیکورٹی اور تحفظ کیلئے مزید اقدامات کا فیصلہ کرلیا گیا, جوائنٹ ورکنگ گروپ کو بھی اس بارے میں اعتمادمیں لیا گیا ہے۔ بدھ کو ا جوائنٹ ورکنگ گروپ چوتھا اجلاس یہاں اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں چین کے وفد نے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محکمہ ایکسٹرنل سیکورٹی افیئرز وزارت خارجہ کیو ژیاولن جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ فرح حامد خان نے شرکت کی۔
روایتی طور پر سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینیوں کی سیفٹی اور سیکورٹی کے حوالہ سے قائم جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس پاکستان اور چین میں باری باری منعقد کئے جاتے ہیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینیوں کو فول پروف سیکورٹی کی فراہمی کیلئے حکومت پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔ چینی وفد کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول آرمڈ فورسز مسلح افواج کی فعال شرکت سے تشکیل دیئے گئے جامع سیکورٹی فریم ورک کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینیوں کے تحفظ کیلئے سیکورٹی پروٹوکول تشکیل دینے کیلئے ریویو کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ چینی وفد کو بتایا گیا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کی ہدایات پر سی پیک کنٹریکٹرز کے ساتھ ماہانہ بنیادوں پر ملاقاتیں کی جاتی ہیں اور ان سے مقام کار پر پیش آنے والے مسائل اور ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالہ سے جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محکمہ ایکسٹرنل سیکورٹی افیئرز وزارت خارجہ کیو ژیاولن نے سی پیک کی سیکورٹی کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ سی پیک منصوبوں کیلئے پاکستان سیکورٹی ماڈل ون بیلٹ ون روڈ منصوبوں کیلئے دیگر ممالک کیلئے بھی رول ماڈل ہو گا۔