ملتان(آئی این پی)دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام ملتان میں یکجہتی کشمیر کانفرنس سے حافظ محمدسعید،سیدہ آسیہ اندرآبی،جمشید دستی سمیت سیاسی ،مذہبی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلہ کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ اسلام آباد کی حکومت ہے۔کشمیریوں نے پاکستان کے جھنڈے اٹھا کر کشمیرکو پاکستان بنا کر دکھا دیا ،پاکستان نے کشمیر کے لئے کچھ نہیں کیا۔پاکستان کشمیر کو قومی مسئلہ قرار دے اور کشمیر کی آزادی کے لئے مؤثر اقدامات کرے۔کشمیر کی آزادی سے
پاکستان اس خطے میں سب سے بڑی قوت بن کر ابھرے گا۔سال2018کو کشمیر کے نام کر دیا ملک بھر میں تحریک جاری رکھیں گے۔کشمیریوں سے کلمہ کا رشتہ ہے ۔الحاق پاکستان سے قبل کشمیریوں نے پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اقوام متحدہ ،عالمی برادری کو کشمیریوں کا بہتا خون کیوں نظرنہیں آتا؟کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور اس کی آزادی کے لئے پاکستانی قوم اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہے۔ان خیالات کا اظہارعید گاہ چوک ملتان میں دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر کانفرنس سے پروفیسر حافظ محمد سعید،سیدہ آسیہ اندرابی،جمشد احمد دستی،ڈاکٹر وسیم اختر،سیف اللہ خالد،رانا عبدالجبار،محمد یعقوب شیخ،محمد ایوب مغل،مولانا عبدالرحمان شاہین،ڈاکٹر جاوید صدیقی،میاں عبدالمجید،قاری عبدالغنی ثاقب،جمیل اجمل گورایہ،نصرجاوید،حافظ عبدالغفار،سید اطہر شاہ بخاری،عظیم الحق پیر زادہ ایڈوکیٹ ،عزیر الرحمان،ملک سلطان محمود،میاں سہیل نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔شرکاء کو جامہ تلاشی کے بعد پنڈال میں داخلے کی اجازت دی گئی۔مقررین کے خطابات کے دوران شرکاء میں شدید جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔شرکاء کی جانب سے آزادی کشمیر کا علمبردار،حافظ سعید،عقیدہ ختم نبوت کا محافظ ،حافظ سعید،کشمیریوں سے رشہ کیا لاالہ الااللہ،آسیہ اندرابی کا کیا ارمان ،کشمیر بنے گا پاکستان ودیگر نعرے لگائے جاتے رہے۔پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ ہمارے دل،زبان،رستہ،موقف اور منزل ایک ہے۔آج مسئلے بہت ہیں لیکن اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔کشمیر کا مسئلہ ستر سال سے الجھا ہوا ہے۔یہ کیوں حل نہیں ہو رہا ۔حقیقت کی بنیاد پر کہنا چاہتا ہوں کہ کشمیر کے مسئلہ کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ اسلام آباد کی حکومت ہے۔کشمیریوں نے حق ادا کر دیا۔پاکستان نے کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے تھے پھر کشمیریوں نے کشمیر کو پاکستان بنا کر دکھا دیا۔جو کشمیری شہید ہو رہے تھے انہوں نے وصیت میں لکھا کہ پاکستان کے جھنڈے میں دفن کرنا،سنگباز نے ایک ہاتھ میں پتھر اور دوسرے ہاتھ میں پاکستان کا جھنڈا اٹھایا یہ معلوم تھا کہ جو بھی جھنڈا اٹھائے گا اس پر گولی آئے گی اس کے باوجود وہ ڈٹے ہوئے ہیں۔آج خودمختار کشمیر کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے،سب یکسو ہیں اور سب نے پاکستان کا جھنڈا اٹھایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے کشمیر کو پاکستان بنا کر دکھا دیا میرا موجودہ وزیر اعظم سے سوال ہے کہ کشمیریوں نے مسلسل شہادتیں پیش کیں ،پاکستان کے جھنڈے اٹھائے ،حکمرانوں نے کشمیریوں کی قربانیوں کو تسلیم کیا،رسمی طور پر وزیر اعظم مظفر آباد میں شاندار خطاب کرے یہ مسئلے کا حل نہیں۔آج فیصلہ کرنا ہے اور پاکستان اس وقت مسئلہ کشمیر کے حل میں جو رکاوٹ ہے اس کو ختم کرنے کا اعلان کرے۔
وزیر اعظم اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر نیو یارک کے باہر کابینہ کے ہمراہ دھرنا ددیں اور اعلان کریں کہ جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں ہو گا تب تک نہیں اٹھوں گا۔یہ بات وہاں جا کر کہیں۔کشمیریوں کو بھی پتہ چلے کہ واقعی پاکستان ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔آج عام حالات نہیں،غیر معمولی حالات ہیں۔مشرق ومغرب میں دشمن منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔سب کا ہدف پاکستان اور پاکستان میں بسنے والے وہ لوگ جو پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الاللہ،کشمیر و فلسطین کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوری2017میں اعلان کیا تھا کہ یہ سال کشمیر کے نام کرتے ہیں مجھے گرفتار کر لیا گیا دس ماہ تک نظربند رکھا گیا جب مجھے نظربند کیا گیا اسی وقت مقبوضہ کشمیر میں سیدہ آسیہ اندرابی،علی گیلانی ،یاسین ملک کو گرفتار کر لیا گیا،حکومت سے سوال ہے کہ حریت رہنماؤں کو انڈیا کی حکومت نے گرفتار کیا تھا مجھے بتا یا جائے کہ کس نے گرفتار کیا تھا؟ جو کہہ رہا ہے مجھے کیوں نکالا اس کے دستخطوں سے مجھے گرفتار کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کسی سے کیوں پوچھتے ہیں کیوں نکالا؟ وہ اپنے گریبان میں جھانکیں۔فوج کے خلاف باتیں اور عدلیہ پر الزام تراشی نہ کرو،تمہیں نکالنے والا میرا رب ہے۔ختم نبوت پر جو کچھ کیا سب سامنے آگیا ،ناموس رسالت کے حوالہ سے امریکہ کے ساتھ اور کشمیر پر مودی کے ساتھ خوفناک کمٹمنٹ تھی ۔دکھ کی بات ہے کہ پاکستا ن کی بنیادوں کو چھیڑا جا رہا ہے۔جو بیان مودی و ٹرمپ کو پسند آئے وہ دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم پر پابندیاں اس لئے لگا رہے ہو کہ ہم دنیا کو سچ بتا نہ سکیں۔اب فیصلے آسمانوں پر ہوں گے،تم کچھ نہیں کر سکو گے۔اب 2018بھی کشمیر کے نام کرنے کا اعلان کر دیا۔پابندیاں لگا کرتھک جاؤ گے یہ نوجوان قربانیاں دیتے ہوئے نہیں تھکیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سرجیکل سٹرائیک کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیاگیا۔کنٹرول لائن پر بے گناہ شہریوں کو بھارت نے شہید کیا۔مودی نے اسرائیل سے بھیک مانگی پھر اسرائیلی وزیر اعظم انڈیا آیا اور ایک ہفتہ بیٹھا رہا۔انڈیا کشمیر میں بے بس ہوچکا،تحریک کو ختم کرنے کے لئے اسرائیل نے انڈیا کو خوفناک اسلحہ دینے کے وعدے کئے ہیں۔پاکستان کے خلاف خفیہ معاہدے ہوئے ہیں۔انڈیا و اسرائیل دونوں ناکام ہوں،ادھر کشمیر اور ادھر فلسطین آزاد ہو گا۔اللہ جس طرح گوربا چوف کو روس میں لے کر آیا تھا اسی طرح میرا رب انڈیا میں مودی کو انڈیا کو برباد کرنے او رٹرمپ کو امریکہ کو برباد کرنے کے لئے لایا ہے۔کشمیر کی آزادی سے فیصلہ ہو گا کہ انڈیا نہیں رہے گا۔پاکستان اس خطے میں سب سے بڑی قوت بن کر ابھرنے والا ہے۔امریکہ کو افغانستان،خلیج،مشرق وسطیٰ سے نکلنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کا ایجنڈہ ایک ہے ،پاکستان کو لاالہ الااللہ کا پاکستان بنانا ہے،کشمیر کا رشتہ کلمے کی نسبت سے قائم رکھنا ہے۔مسلمانوں کے خطوں کو واگزار کروانا ہے اور اپنے رب کو راضی کرنا ہے۔دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے مقبوضہ کشمیر سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پاکستان سے ابن قاسم نہیں آئیں گے ہم ہی ہندوستان سے لڑتے رہیں گے۔آج ہم ایک بار پھر پانچ فروری کو یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں۔
اس ایک سال میں کشمیر کو آزادکروانے کے لئے ہم نے کیا کردار ادا کیا۔پچھلے ستر سالون سے یہ دور خطرناک دور ہے۔آج ہم مشکل ترین دور میں ہیں۔افسوس کے ساتھ کہ حکومت پاکستان خواب غفلت میں ہے۔جسم کے اس حصے کو آزاد کروانے کے لئے کوئی موثر اقدام نہیں اٹھا رہی۔مسئلہ کشمیر حکومت پاکستان کی غفلت کی وجہ سے سردخانے میں ہے۔ہماری قربانیوں کی گونج سے مسئلہ نہیں ہو گا۔پاکستانی حکمران مودی سے مرعوب کیوں ہیں اس کے زہر نے مسلمانوں کو ختم کر دیا۔مودی نے مسلمانوں کے خلاف یہود سے ملکر قسمیں کھائیں لیکن پاکستان کے حکمران ٹس سے مس نہیں ہوئیے۔ہم پاکستان کی تمام دینی تنظیموں سے گزارش کرتے ہیں کہ کشمیر کے مسئلہ پر ایک ہو جائیں۔اقتدار کے بھوکے سیاستدانوں کو چھوڑ دیں۔پچھلے سال حافظ محمد سعید نے تحریک آزادی کشمیر کے بینر تلے سب کو جمع کیا تھا ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کو پاکستان کا قومی مسئلہ قرار دیا جائے۔ایک ہی بینر تلے تحریک تکمیل پاکستان کے تحت جدوجہد کو آگے لے جایا جائے۔مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل کورٹ میں لے جایا جائے اور بھارت کو مجرم ثابت کیا جائے۔کشمیریوں کے ساتھ عملا یکجہتی کی ضرورت ہے۔رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہے۔ستر سال سے جمہوریت کے نام پر ملک کو کچھ نہیں ملا۔حافظ محمد سعید کی کاوش ،قربانیوں سے پاکستان بچا ہوا ہے۔ایوانوں میں بزدل لوگ بیٹھے ہیں جو انڈیا کے ساتھ دوستی کر ر ہے ہیں انہیں بتانا چاہئے کہ پاکستان نظریہ کی بنیاد پر بنا۔اصل پاکستان کے وارث قربانیاں دینے والے لوگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف کو اللہ نے رسوا کر دیا ہے ۔عالم اسلام کو فخر ہے کہ حافظ محمد سعید انڈیا کے خلاف میدان میں ہے۔جیت حق کی ہے۔ہمیں فخر ہے کہ میں دفاع پاکستان کونسل کے سٹیج پر ہوں۔اس ملک کا دشمن کون ہے سب کو پتہ چل گیا،اسلامی نظریئے کو تارتار کر دیا گیا،ختم نبوت کے قوانین کو چھیڑا گیا۔آنے والے الیکشن میں نظریہ پاکستان کے حامیوں کو ووٹ دیجیے۔جماعت اسلامی کے رہنما سید وسیم اختر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو ہندو فوج کا ظلم سہہ رہے ہیں۔کشمیری نہتے ہیں لیکن میدان میں کھڑے ہیں اور جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔ہزاروں بچے پیلٹ گن کا نشانہ بن کر نابینا ہو چکے ہیں لیکن آزادی کی منزل کو پانے کے لئے بے چین ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کا سورج مستقبل قریب میں طلوع ہو گا
۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ،عوام سمجھتی ہے لیکن بدقسمتی سے حکمران آپشن کی باتیں کرتے ہیں۔اس بات پر یقین کامل ہے کہ قراردادوں سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا۔قوم کو جہاد کے لئے تیار کرنا ہے اور جہاد ہی اس مسئلے کا واحد حل ہے۔تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی رانا عبدالجبار نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی اہل پاکستان پر فرض ہے کیونکہ کشمیری پاکستان کے لئے جانیں قربان کر رہے ہیں۔قوم مودی کے یاروں اور کشمیر کے غداروں کو پہنچانے اور آئندہ انہیں اسمبلیوں میں نہ پہنچنے دے۔ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا کہ کشمیری الحاق پاکستان چاہتے ہیں انہون نے قیام پاکستان سے قبل ہی پاکستان کے ساتھ ملنے کا اعلان کر دیا تھا۔آج ستر برس گزر گئے،ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں کشمیری قربانیاں دے چکے ہیں۔بھارت کے ظلم و جبر کے دور چلے ،کشمیر کے مسئلہ پر چار جنگیں ہوئیں لیکن کشمیریوں کا جنون ابھی ختم نہیں ہوا۔اب بھی وہ چوکوں،چوراہوں میں ایک ہی نعرہ لگا رہے ہیں کہ پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ،یہ ایک نعرہ و منہج ہے۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ ملتان سے مودی تک پیغام جانا چاہئے کہ ہم کشمیر کی آزادی کے لئے تیار ہیں۔بھارتی فوج نے کشمیریوں پر پیلٹ برسائے،ان کی بینائی چھینی،خواتین کی بے حرمتی کی گئی،ہم کشمیریوں کی بھر پور مددو حمایت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکمران کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا دعویٰ کرتے ہیں تو دوسری جانب کشمیریوں کی آواز اٹھانے والے ھافظ محمد سعید کو نظربند کرتے ہیں۔سیدہ آسیہ اندرابی نے کشمیری قوم کا محمد بن قاسم حافظ محمد سعید کو قرار دیاہے۔حافظ محمد سعید کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔جمعیت علماء پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد ایوب مغل نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے ہم سب متحد ہیں۔پچھلی صدی میں روس ٹوٹا تھا اس صدی میں امریکہ تباہی ہو گا اور کشمیریوں کو بھی آزادی ملے گی۔شیخ الحدیث مولانا عبدالرحمان شاہین نے کہا کہ عالم اسلام کو اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔مذہبی جماعتوں میں ملک وملت کے ساتھ مخلص قائدین موجود ہیں۔مذہبی جماعتیں کشمیر کے مسئلہ پر حافظ محمد سعید اور ان کی جماعت کا ساتھ دیں۔کلمے کی بنیاد پر ہمارا رشتہ کشمیریوں کے ساتھ ہے۔مظلوم مسلمانوں کی مدد ونصرت کے لئے عملی اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔کشمیر قرارداد مذمت سے نہیں بلکہ انڈیا کی مرمت سے آزاد ہوگا۔سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر جاوید صدیقی نے کہا کہ پاکستان کی اٹھارہ کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔حافظ محمد سعید کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں۔سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد انڈیا کی نظریں اس پاکستان پر تھیں،بھٹو نے اس ملک کو ایٹمی ملک بنانے کا کام کیا۔انڈیا ،امریکہ گٹھ جوڑ شروع سے ہے۔امریکہ نے کہا تھا کہ ایٹم بم نہ بناؤ اس کا مطلب ہے کہ امریکہ پاکستان کا دوست نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید نے نظریاتی لوگ تیار کئے جو دفاع پاکستا ن کے لئے میدان میں ہیں۔پاکستان کا مستقبل ان نوجوانوں کے ہاتھوں محفوظ ہے۔کشمیر کے مخالفین اور انڈیا کے دوستوں کو ووٹ نہ دیئے جائیں۔جماعت اہلحدیث کے مرکزی ناظم اعلیٰ میاں عبدالمجید نے کہا کہ اقوام متحدہ چار سال کی تھی جب کشمیر کی قرارداد آئی تھی ۔آج ستر سال ہو گئے لیکن کشمیر کی قرارداد اسی طرح موجود ہے۔دفاع پاکستان کونسل نے ملک گیر تحریک کشمیر کے حوالہ سے چلائی۔دو فروری سے گیارہ فروری تک عشرہ کشمیر منایا جا رہا ہے۔پاکستانی قوم آپ کے ساتھ ہے۔حافظ سعید ایک فرد کا نام نہیں بلکہ ایک جذبے کا نا م ہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما قاری عبدالغنی ثاقب ،جمیل اجمل گورایہ ،جموں کشمیر موومنٹ کے رہنما مولانا نصر جاوید ،سابق صدر ہائیکورٹ بار سید اطہر شاہ بخاری،عظیم الحق پیر زادہ ایڈوکیٹ ،انجمن تاجران کے نائب صدر عزیز الرحمان،قومی انجمن تاجران اتحاد پاکستان کے صدر ملک سلطان محمودنے کہا کہ ستر برس گزر گئے ہم کشمیر کی آزادی اور تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔پانچ فروری کو یوم یکجہتی مناتے ہیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلتا۔حکمران ہندو کی خوشامد اور اس سے دوستی میں مصروف ہو جاتے ہیں۔حکمرانوں نے مودی کے ناپاک قدم اس پاک سرزمین پر بنا ویزے کے رکھوائے اور دوستیاں نبھائیں۔