حیدرآباد(این این آئی)آٹا چکی اونرز سوشل ویلفیئر ایسو سی ایشن حیدرآباد نے وفاقی اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی طرف سے پنجاب سے 15لاکھ ٹن اور سندھ سے5لاکھ ٹن مجموعی طورپر 20لاکھ ٹن گندم بیرون ممالک عالمی منڈی کے ریٹ کے مطابق پاکستان اور سندھ کے عوام کو بھی فروخت کی جائے،اس وقت عالمی منڈی میں 100کلو گندم کے نرخ 2100روپے سے 2200روپے تک ہیں اس کے برعکس حکومت اپنے عوا م کو 100کلو گندم 3315 روپے میں
فروخت کررہی ہے۔آٹا چکی اونرز سوشل ویلفیئر ایسو سی ایشن حیدرآباد کے صدر حاجی محمد حفیظ خانزادہ جنرل سیکریٹری محمد ہارون ،جوائنٹ سیکریٹری فاروق قمراوراطلاعات سیکریٹری فاروق نورانی نے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت پاکستان کے عوام حکومت کی ناقص پالیسی کی بدولت دنیا بھر میں مہنگی ترین گندم خریدنے پرمجبور ہیں،اور گذشتہ کئی سالوں سے سرکاری گوداموں میں اسٹاک کی گئی گندم مکمل طور پر فروخت نہیں کی جاسکی ہے،جس کی وجہ سے اربوں روپے مالیت کے گوداموں میں نہ صرف خراب ہونے کا خدشہ روز بہ روز بڑھتا جارہاہے بلکہ حکومت باالخصوص سندھ حکومت کو ماہانہ کروڑوں روپے سود کی مد میں اسٹیٹ بینک کو ادا کرنا پڑرہاہے،انہوں نے کہاکہ حکومتی پالیسی اور گندم کے ریٹ عالمی منڈی کے مطابق نہ رکھنے کی و جہ سے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں،جبکہ سفید پوش افراد دن میں دو وقت کے بجائے ایک ٹائیم کھانا کھانے پر مجبورہوگئے ہیں،جبکہ کم آمدنی رکھنے والے افراد نان شبینہ کے بھی محتاج ہورہے ہیں،انہوں نے کہاکہ ایسو سی ایشن اس تمام صورتحال سے حکومت کو مسلسل آگاہ کرتی آرہی ہے،اس سلسلے میں ایسو سی ایشن نے صدر مملکت ،وزیر اعظم،چیف جسٹس سپریم کورٹ،آرمی چیف ،چیف جسٹس آف سندھ ہائیکورٹ،گورنر، وزیر اعلیٰ سندھ،سینئر صوبائی وزیر خوراک ،چیف سیکریٹری ،سیکریٹری فوڈ،ڈائریکٹر فوڈ،کمشنر ،ڈپٹی کمشنراوردپٹی ڈائریکٹر فوڈحیدرآباد ریجن سمیت دیگر حکام کو تحریری طو رپر خط لکھ دیا ہے
جس میں 20لاکھ ٹن باالخصوص سندھ حکومت کی جانب سے بیرون ممالک ایکسپورٹ کی جانے والی 5لاکھ ٹن گندم عالمی ریٹ کے مطابق سندھ کے عوام کو بھی فروخت کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ حالات ،مہنگائی اور بیروزگاری کے ہاتھوں پریشان حال عوام کو بھی عالمی منڈی کے ریٹ کے مطابق گندم کی فراہمی کے بعد کچھ ریلیف مل سکے،انہوں نے رواں سال سندھ میں بوائی بروقت نہ ہونے اور گندم کی کم فصل پیدا ہونے کی خبروں پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور سندھ میں عالمی منڈی کے مطابق گندم کے ریٹ کو مقرر کیا جائے ، تاکہ کرپشن کا بھی خاتمہ اورعوام بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔