اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی تیسری شادی حقیقت یا فسانہ، شادی کی خبر دینے والے جنگ نیوز کے رپورٹر عمر چیمہ کے خلاف فوری ردعمل، قانونی چارہ جوئی کا بھی عندیہ، اگلے ہی روز موقف میں تبدیلی، تحریک انصاف کے رہنما ئوں کے بیانات بدلنے لگے، شیریں مزاری نے شادی سے متعلق تو کچھ نہ کہا مگر عمران خان کی جانب سے بشریٰ مانیکا کو شادی کا
پیغام بھیجے جانےکی تصدیق کر دی۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی تیسری شادی اس وقت میڈیا پر ہاٹ ایشو بن کر سامنے آیا ہے جس نے سیاسی اور دیگر معاملات کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ عمران خان کی تیسری شادی کا انکشاف روزنامہ جنگ اور جیو نیوز کے رپورٹر عمر چیمہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا تھا جس کے سامنے آتے ہی تحریک انصاف کے رہنمائوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیا تھا تاہم آج کے روز تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے عمران خان کی شادی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی روحانی رہنما بشریٰ مانیکا کے درمیان شادی نہیں ہوئی تاہم عمران خان کی جانب سے بشریٰ مانیکا کو شادی کا پیغام بھیجا گیا ہے جس پر انہوں نے سوچ بچار اور خاندان سے مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل بشریٰ مانیکا نے اپنےسابق شوہر جو کہ سرکاری ملازم تھے سے طلاق لے لی تھی۔ عمران خان کی شادی کی خبر سامنے آنے پر تحریک انصاف کے کچھ رہنمائوں کی جانب سے صحافیوں کے سوالات پر دلچسپ بیانات سامنے آئے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کچھ رہنما شاید عمران خان اور بشریٰ مانیکا کی شادی یا شادی کے پیغام سے متعلق کچھ نہ کچھ جانتے تھے۔ روزنامہ 92کی ایک رپورٹ کے مطابق شیریں مزاری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ کسی کو عمران خان
کے ذاتی معاملہ میں دخل دینے کی ضرورت نہیں، عمران خان کب اور کس سے شادی کریں یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے، خیال رہے کہ شیریں مزاری کا بیان گزشتہ روز کا ہے جبکہ آج انہوں نے اپنے جاری بیان میں عمران خان کی جانب سے بشریٰ مانیکا کو شادی کا پیغام بھیجے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تحریک انصاف کے ایک اور رہنما چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ کسی کی ذاتی زندگی میں میرا یا
تحریک انصاف کا کوئی عمل دخل نہیں، کیا عمران کو اپنی شادی کیلئے ریفرنڈم کرانا چاہئے، ان کی شادی سے بڑھ کر اور بھی مسائل ہیں، ہمیں ان پر توجہ دینی چاہئے۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید کا انداز تو مزاحیہ تھا تاہم بیان سے بہت کچھ جھلکتا رہا، ان کا کہنا تھا کہ دین اسلام میں مرد کو 4شادیاں جائز ہیں۔