اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے پوش سیکٹر ایف سکس فور سے پولیس دن دیہاڑے قانون کی دھجیا ں اڑاتے ہوے پولی کلینک کے ڈاکٹر کے گھر سے 21سالہ نوجوان لڑکی کو اٹھا کر لے گئی۔ یتیم بیٹی کی گمشدگی کا درد لیے بیوہ انصاف کیلئے آن لائن آفس پہنچ گئی، بیوہ نے الزامات عائد کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیٹی ڈاکٹر کے گھر میں 9سال سے کام کررہی تھی ۔ ڈاکٹر اور اس کے ساتھی جو کہ گھروں میں خواتین سے چوری
کی وارداتو ں میں بھی ملوث ہیں سے پہلے بھی کئی بار میری بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے ، کئی ماہ تک میری بیٹی کو باندھ کر کمرے میں بند کردیا جاتا رہا لیکن ڈاکٹر کے بااثر ہونے کی وجہ سے ہم لوگ تھانے ،کچہری کا سامنا نہیں کرسکتے تھے۔ لاپتہ ہونے والی لڑکی کے ماموں کرامت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے کئی بار دھمکیاں بھی دی گئیں کہ ہم آپ کو ایسا جیل بھیجیں گے کہ یاد کرو گے ۔گزشتہ مہینے تھانہ کوہسار میں اپنے بیٹے کو اغواء اور بعدا زاں چوری میں بھی گرفتار کروایا گیا ہے۔ در اصل چوری میں ڈاکٹر کا قریبی عزیز ملوث تھا جو کہ اب بیرون ملک فرار ہوچکا ہے ۔ بعدازاں عینی شاہدین کے مطابق گاڑی میں تقریباجمعرات دن ڈیڑھ بجے کے قریب یہاں پانچ پولیس کی وردی میں ملبوس افراد لڑکی کو اٹھا کر لے گئے جبکہ لڑکی کے بھائی سلیمان حمید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اور اس کے ساتھی جو کہ بہت بااثر ہیں مبینہ طور پر خواتین کے ساتھ مل کر خود ہی بڑے بڑے گھروں میں چوریاں کرواتے ہیں۔ بعد ازاں پولی کلینک کے ڈاکٹر صہیب الرحمان نے رابطہ کرنے پر موقف اختیار کیا کہ اس معاملے میں آپ سے کوئی بات نہیں کرسکتا ۔ اعلیٰ پولیس حکام کی جانب سے بھی اس حوالے سے مکمل طورپر لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے جو کہ پولیس حکام کی دارالحکومت میں کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ وفاقی دارالحکومت کے پوش سیکٹر ایف سکس فور سے پولیس دن دیہاڑے قانون کی دھجیا ں اڑاتے ہوے پولی کلینک کے ڈاکٹر کے گھر سے 21سالہ نوجوان لڑکی کو اٹھا کر لے گئی۔