اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھادیا۔ منگل کو چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے سے متعلق درخواست کی سماعت کی تو اس دوران تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھادیا۔بابر اعوان کا اپنے دلائل میں کہنا تھا
کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن ٹریبونل ہے نہ ہی عدالت، اس طرح کی درخواستیں سننے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں۔بابر اعوان کے مؤقف پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن ٹریبونلز عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات کے لیے قائم کیے جاتے ہیں البتہ آپ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھجوائیں، ہم جائزہ لیں گے۔دوران سماعت تحریک انصاف کے وکیل نے تحریری اعتراضات الیکشن کمیشن میں جمع کرائے جس پر الیکشن کمیشن کے ممبر خیبرپختونخوا ارشاد قیصر نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی سے انٹرا پارٹی الیکشن کا رکارڈ مانگا تھا۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی۔الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے شریف برادران کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مشرف کے پاؤں پڑنے کے بعد انہیں این آر او ملا تاہم ہم اب کسی این آر او کو تسلیم نہیں کریں گے اور کوئی این آر او نہیں ملے گا، این آر او کے خلاف پوری قوم کو متحد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران جو دعویٰ کرتے تھے وہ مسلم امہ کے لیے جدہ گئے وہ آکر بتائیں مسلم امہ کیلئے کس سے ملے۔