لاہور(آئی این پی)گنے کے کاشتکاروں کو چار سال سے لوٹاجارہا ہے۔حکمرانوں نے ملکی زراعت کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے۔پاکستان کے اندر یہ فیصلہ ہونے جارہا ہے کہ اس ملک کی زراعت کے اصل دشمن کون ہیں۔گنے کی قیمت وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اداکرنی ہے۔جماعت اسلامی کسان رہنماؤں کے ہمراہ 7جنوری کو ماڈل ٹاؤن میں شریف فیملی کے قریبی عزیزمیاں اسلم بشیر کے گھرکے باہراحتجاجی دھرنا دے گی اور اگلے مرحلے میں شہبازشریف اورنوازشریف کے گھروں کابھی گھراؤ کیاجائے گا۔
ان خیالات کا اظہار امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے لاہور پریس کلب کے باہر گنے کے کاشتکاروں کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کسان بورڈ کے مرکزی رہنما چوہدری نثار ایڈووکیٹ،امیر ضلع لاہور ذکراللہ مجاہد،انور گوندل،مجید غوری،حاجی رمضان،سردار نورمحمد ڈوگر،راناقمر حسین،سردار محمداشفاق ڈوگر،رائے محمد افضل کھرل،محمد امین ودیگر رہنما بھی موجود تھے۔اس موقع پر کسانوں نے گنے جلاکر حکومت پنجاب کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔میاں مقصوداحمد نے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ حکمران خود گنے کے مقررکیے ہوئے180روپے فی من سرکاری ریٹ کے مطابق کسانوں کو اداکرنے کوتیار نہیں۔زراعت سے وابستہ 72فیصد افراد ظلم وستم کا شکار ہیں۔پرمٹ سسٹم کو ختم کرنا حکمرانوں کی نااہلی ہے۔ایک مل میں روزانہ کی بنیاد پر30سے50ہزارمن تک کرشنگ کی جاتی ہے اور کسانوں کولاکھوں روپے کا ٹیکہ لگادیاجاتاہے۔کین ایکٹ کے تحت کنڈے بحال کیے جائیں۔انہوں نے میاں نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کے خلاف بولتے ہو،شرم آنی چاہئے۔غریب عوام کو ’’حق دو اورلو‘‘۔عوام کی کمائی کاخیال حکمرانوں نے ہی رکھنا ہوتاہے۔ہم کاشتکاروں کومکمل ریلیف فراہم کرنے تک پُرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ کسان چھ چھ دن کرایوں کی گاڑیوں پر سینکڑوں میل کاسفر طے کرکے شوگرملوں کے باہر بے یارومددگار بیٹھے ہیں۔شریف فیملی نے گنے کے کاشتکاروں کو 1ارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے۔آج گنے کے کاشتکاروں کے اندر اضطراب ہے۔چوہدری نثار ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی نے کاشتکاروں کی نمائندگی کرکے قومی فریضہ سرانجام دیا ہے۔
کسانوں کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے جماعت اسلامی پنجاب نے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ بھی جمع کروا رکھی ہے،ہم اس پر شکر گزار ہیں۔اگرحکمرانوں نے کسانوں کو ریلیف فراہم نہ کیا اور گنے کے مقررہ 180روپے فی من ریٹ ادانہ کیاتو ان کے تاج محل بھی سلامت نہیں رہ سکیں گے۔مجید غوری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملکی معیشت میں زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
کاشتکار خوشحال ہوں گے تو پاکستان خوشحال ہوگا۔رکشہ یونین اپنے کاشتکار بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔حاجی رمضان نے کہاکہ بطور کسان ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔حکمران کاشتکاروں کے استحصال کا سلسلہ فوری بند کریں۔شعبہ زراعت کو نظرانداز کرنا درست اقدام نہیں۔حکمرانوں نے ہمارے مطالبات کو نہ مانا تو اس کاخمیازہ انہیں بھگتنا پڑے گا۔اس موقع پر دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا۔