پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عقیدہ ختم نبوت ،تحفظ ناموس رسالت کے قانون کاتحفظ ،28مذہبی و سیاسی جماعتوں نے بڑے اقدام کا اعلان کردیا،مشترکہ اعلامیہ جاری

datetime 27  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) 28 سے زائد مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے قانون کے تحفظ کیلئے تحفظ ختم نبوت ایکشن کمیٹی کے قیام کا اعلان کر دیا ، عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے قانون کا تحفظ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے اور تمام مکاتب فکر اور مسلمانوں کی سیاسی و مذہبی جماعتیں اس پر متحد ہیں ، امت کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش قبول نہیں کی جائے گی،حکومت کی طرف سے راجہ ظفر الحق کی رپورٹ کا ابھی تک شائع نہ کیا جانا قابل تشویش ہے ،

جنوری کے پہلے ہفتہ سے ملک بھر میں علماء و مشائخ کنونشن منعقد کیے جائیں گے ، جس میں ملک کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کی مرکزی قیادت کو مدعو کیا جائے گا ،29 دسمبر کو ملک بھر میں یوم تحفظ ختم نبوت و ناموس رسالت منانے کا اعلان کیا گیا ۔یہ بات ملک کی مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی ۔اجلاس کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمودا شرفی نے کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر حملہ آور قوتوں کا متحد ہو کر مقابلہ کریں گے ، کسی کو توہین رسالت کے قانون میں ترمیم یا شناختی کارڈ سے مذہب کا خانہ ختم نہیں کرنے دیں گے ، امریکہ کی سازشوں کے مقابلہ میں ہم متحد ہیں ،علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ شناختی کارڈ سے مذہب کے خانے کو نکالا گیا تو حجاز مقدس میں قادیانیوں کا داخلہ آسان ہو جائے گا آخر ایسا کیوں ہے ، ہم حرمین الشریفین میں منکرین ختم نبوت کے داخلے کو روکنے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے ، ٹرمپ کی دھمکیوں کو پاؤں کی ٹھوکر پر رکھتے ہیں ، امریکہ کا مقابلہ مذہبی رہنما اور کارکنوں کا مقابلہ کریں گے ، مولانا عبد الغفار روپڑی امیر جماعت اہلحدیث پاکستان نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ امت کی اجتماعی ضرورت ہے ، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے تمام مکاتب فکر متحد ہیں،

امریکی دھمکیوں کو تسلیم نہیں کرتے ، پاکستان اور سعودی عرب مل کر امریکہ اور اس کے حواریوں کا مقابلہ کریں گے ، اہلسنت والجماعت پاکستان پنجاب کے صدر مولانا اشرف طاہر نے کہا کہ راجہ ظفر الحق کی رپورٹ قوم کے سامنے نہ لانا افسوسناک ہے ، حکومت ختم نبوت کے چوکیداروں کو کمزور نہ سمجھے اگر عقیدہ ختم نبوت پر حملہ آور ہونے والے مجرموں کو سامنے نہ لایا گیا تو ملک گیر تحریک چلے گی، پاکستان علماء کونسل پنجاب کے صدر مولانا محمد شفیع قاسمی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل حرمت رسول ؐ

اور ختم نبوت کے تحفظ کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی اور ملک گیر سطح پر علماء کنونشن کیے جائیں گے ، پاکستان علماء ومشائخ کونسل کے صدر علامہ زبیر عابد نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت امت مسلمہ کی بنیاد ہے اور کسی بھی گروہ ، جماعت یا فرقہ کو ختم نبوت پر جمع امت کو تقسیم نہیں کرنے دیں گے ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر مولانا سید ضیاء الحسن شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا

کہ امت مسلمہ ختم نبوت ، توہین رسالت کے قوانین کو ختم نہیں کرنے دے گی ،یہ اجتماعی مسائل ہیں اور ہم سب متحد ہو کر حکومت کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا مقابلہ کریں گے،جمعیت علماء پاکستان کے علامہ سید صفدر شاہ نے کہا کہ امت کے مسائل امت حل کرتی ہے امت مسلمہ مسائل میں ہے امت یک جان ہو کر جس طرح قادیانیوں کو کافر قرار دلوایا ، موجودہ حالات جان بوجھ کر پیدا کیے گئے اور جو رانا ثناء اللہ نے کیا

وہ بھی غلطی نہ تھی ، جب تک اس سازش کے کردار بے نقاب نہیں ہوتے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ، جمعیت علماء اسلام (س) کے قائم مقام سیکرٹری جنرل مولانا فہیم الحسن تھانوی نے کہا کہ ختم نبوت پاکستان کی اساس ہے اور پاکستان کا قیام ختم نبوت کے ساتھ ہے ، آج کا یہ اجتماع امت کی وحدت کی علامت ہے اور ان شاء اللہ باہمی اتحاد سے ملک گیر مؤثر تحریک چلائی جائے گی ، انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا رفیق وجھوی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ،

عقیدہ ختم نبوت اجتماعی مسئلہ ہے اور ہم عقیدہ ختم نبوت پر حملہ آور ہونیو الوں پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہر سازش کا مقابلہ کرنے کیلئے ہم متحد ہیں۔پاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبد الحمید وٹو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کی دعوت پر تمام مکاتب فکر کا یہ اجتماع اس بات کو واضح کر رہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے پوری قوم متحد ہے

اور کسی کو بھی عقیدہ ختم نبوت سے کھیلنے نہیں دیا جائیگا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے صف اول میں کردار ادا کیا ہے ، ختم نبوت امت مسلمہ کا اجتماعی مسئلہ ہے ، بعض عناصر پاکستانی مسلمانوں میں اختلاف پیدا کر کے ختم نبوت کے مسئلہ پر بھی قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں ،

آج کا یہ مشترکہ اجلاس واضح طور پریہ اعلان کرتا ہے کہ امت کے مسائل کے حل کیلئے ہم متحد ہیں ، حکومت فوری طور پر راجہ ظفر الحق رپورٹ عام کرے اور امریکی دھمکیوں کا مؤثر جواب دیا جائے ، توہین رسالت کے قانون کے خاتمے کی خبروں کی تردید کی جائے ، قومی شناختی کارڈ سے مسلم غیر مسلم کی شناخت ختم کرنے کے بیانیہ کو ختم کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ار ض الحرمین الشریفین کی سلامتی

اور دفاع کیلئے ہم سب متحد ہیں۔اس موقع پر قرارداد یں بھی منظور کی گئیں جن میں کہا گیا کہ ملک کی مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس امریکہ کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کو مکمل مسترد کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ امریکی انتظامیہ اٖفغانستان میں ہاری ہوئی جنگ کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنا چاہتی ہے ، پوری پاکستانی قوم امریکی سازشوں کے خلاف متحد ہے

اور ملک کی سلامتی کے اداروں اور افواج پاکستان کو مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہے ۔یہ اجتماع امریکہ کی طرف سے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اقوام متحدہ میں ا مریکی شکست کو مظلوم قوموں آواز سمجھتا ہے ۔ یہ اجتماع سعودی عرب کے مختلف شہروں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ ایک سازش کے تحت اسلامی اور عرب ممالک میں بے

چینی اور اضطراب پیدا کیا جا رہا ہے اور سعودی عرب اور پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں اور اس مرحلہ میں سعودی عرب کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں ۔یہ اجتماع حکومت کی طرف سے شناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کی تبدیلی کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور ہر ایسے بیانیہ کو مسترد کرتا ہے جو اسلام اور نظریہ پاکستان کے خلاف ہو ۔ یہ اجتماع صوبائی وزیر قانون

رانا ثناء اللہ کے بعض ٹی وی چینلز بالخصوص قادیانی ٹی وی چینلز پر آنے والے انٹرویو کی مکمل وضاحت اور تجدید ایمان کا مطالبہ کرتا ہے ۔ یہ اجتماع حکومت پنجاب سے فوری طور پر قادیانی لٹریچر کی اشاعت کو بند کرنے اور مرزا قادیانی کے ترجمہ قرآن کی تقسیم پر پابندی کا مطالبہ کرتا ہے اور قادیانیوں کے اسلامی شعائر استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے قانون اور آئین کے مطابق ان کو پابند بنایا جائے ۔

اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے امریکی صدر اور نائب صدر کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کو قابل تشویش اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ امریکہ افغانستان میں ہاری ہوئی جنگ کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے ، پاکستان امریکی حلیف ہونے کی وجہ سے بے انتہاء قربانیاں دے چکا ہے اور اب امریکی کی کسی دھمکی یا دھونس کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…