اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ امریکہ سے ہمیشہ مضبوط اور سرد تعلقات رہے ہیں اور ہم نے امریکہ سے قربت کے وقت زیادہ جہاز لینے کو ہی کامیابی سمجھا ۔ لیکن حقیقت میں امریکہ کی طاقت جہاز اور اسلحے میں نہیں بلکہ اس کی جدید تعلیم اور یونیورسٹیوں میں ہے ۔ ہم نے مفتی اور فتوے تو بہت اکٹھے کر لئے لیکن ہم جدید تحقیق اور سائنس و ٹیکنالوجی میں پیچھے رہ گئے ۔ وفاقی وزیر داخلہ نے نیشنل انڈومنٹ سکالر شپ فارٹیلنٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا
کہ امریکہ سے ہمارے تعلقات ہمیشہ مضبوط اور سرد رہے تاہم بدقسمتی سے ہم نے امریکہ سے جہاز لینے کو ہی کامیابی سمجھا کیونکہ ہم جہازوں اور اسلحے کو کامیابی سمجھتے ہیں لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے آج اگر امریکہ ایک مضبوط طاقت ہے تو وجہ صرف اور تعلیم اور ان کی جدید اور بہترین یونیورسٹیاں ہیں نہ کہ ان کی دفاعی صلاحیت یا اسلحہ اور جہاز انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مسلمان تحقیق و تدبر اور فکر سے کام لیتے رہے تک تک دنیامیں علم کی قیادت ہمارے ہاتھ میں تھی اور مسلمانوں کی تہذیب بھی بالادست تھی ہم نے ابن الہشم ‘ بوعلی سینا ‘ فاراجی البیرونی اور الخوازمی جیسے لوگ پیدا کئے لیکن جب تحقیق و تدبر اور فکر چھوڑ دی تو ہم اندھیروں میں دھنس گئے آج ہماری بدحالی کی وجہ سائنس و ٹیکنالوجی میں پیچھے رہ جانے کی وجہ سے ہے حالانکہ آج جتنا دینی لٹریچر چھپ رہا ہے اس سے پہلے کبھی نہیں تھا اب ہمیں تعلیم و تحقیق کا لٹریچر چھاپنے کی ضرورت ہے ۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ وژن 2025 کے تحت نوجوانوں کی ترقی کے لئے پالیسیاں بنائی گئی ہیں حکومت نے این ای ایس ٹی وظائف شروع کئے تاکہ غریب اور باصلاحیت طلبہ و طالبات معیاری تعلیم حاصل کر سکیں اور تعلیم سے اس وجہ سے محروم نہ رہین کہ وہ غریب گھرانوں میں پیدا ہوئے ہر سال 300 سے زائد بچوں کو وظائف دیئے جا رہے ہیں ۔
ان وظائف کے لئے یہ فنڈ 5.2 ارب روپے سے بڑھا کر 25 ارب روپے تک لے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دس سالوں میں پاکستان کو دس ہزار پی ایچ ڈی کے وظائف دے گا ۔ باصلاحیت نوجوان امریکہ میں جا کر تعلیم و تحقیق کے بعد واپس پاکستان آئیں گے تو ملک ترقی کرے گا ۔لیپ ٹاپ اسکیم سے لاکھوں طلباء آج مستفید ہو رہے ہین سکیم کا یہ فائدہ ہو رہا ہے کہ آج ہمارے نوجوان موبائل ایپلی کیشنز بنا رہے ہیں
اور ملک کے لئے مفید کا سرانجام دے رہے ہیں اس حوالے سے کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس میں کوئی سیاسی عنصر شامل ہے یا سیاسی بنیادوں پر لیپ ٹاپ تقسیم کئے گئے یہ نہیں دیکھا گیا کہ کس نے کس کو ووٹ دیا ۔خالصتاً میرٹ کو دیکھا گیا ہمارا مقصد نوجوانوں کا اعتماد بحال کرنا تھا ۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تھر کے ذخائر سعودی عرب اور عراق سے زیادہ ہیں
تھر کے ذخائر کے لئے سی پیک کے ذریعے مالی معاونت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہونے جا رہی ہے ۔ خوشی ہے کہ تھر میں آج خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں اور تھر کے کانوں میں ڈمپر ٹرک چلا رہی ہیں آج تھر میں 100میٹر نیچے ٹرک سے لے کر آسمانوں تک جہاز اڑانے پر خواتین صلاحیتیں دیکھ کر انہیں خراج تحسین پیش کرنا چاہئے ۔