اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ میں جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد این اے 154 لودھراں میں ضمنی الیکشن روکنے کے حوالے سے درخواست دائر کر دی گئی ۔ شاہد اورکزئی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست مین الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے
اور عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت قومی اسمبلی کی نشست پر آخری چار ماہ میں انتخابات نہیں ہو سکتے لہذا الیکشن کمیشن کو این اے 154 میں ضمنی انتخابات کروانے سے الیکشن کمیشن کو روکا جائے ۔ دائر درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ این اے 120 کے کامیاب امیدوار نے کامیابی کے 100 دن بعد بھی حلف نہیں اٹھایا اور این اے 120 کے انتخابات سے عوام کے پیسے کا ضیاع کیا گیا حالیہ صورت حال میں قومی اسمبلی کی ایک نشست خالی ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا نااہل ممبر اسمبلی کے پاس نظرثانی درخواست کا اختیار ہے جس سے وہ بحال بھی ہو سکتا ہے اگر جہانگیر ترین بحال ہو گئے انتخابات کالعدم قرار پائے گا ۔ قومی اسمبلی 31 مئی 2018 میں اپنی مدت پوری کرے گی قومی اسمبلی کے دو اجلاسوں کے درمیان 120 دن کا وقفہ ہوا ہے لہذا 12 فروری کے ضمنی الیکشن کا کامیاب امیدوار قومی اسمبلی کی نششت کا حلف بھی نہیں لے سکے گا درخواست جس میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے وصول کر لی ہے ۔