اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کو صادق اور امین قرار دینے اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد حلقہ این اے 154 سے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین تحریک انصاف کی طرف سے ضمنی انتخاب لڑیں گے۔ تحریک انصاف کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین کی حلقہ این اے 154 میں بطور امیدوار نامزدگی پر پارٹی کے کارکن اور سوشل میڈیا پر
لوگ تنقید کر رہے ہیں، ان لوگوں کا کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف موروثی سیاست ختم کرنے کے بجائے اسے پروان چڑھا رہی ہے، لوگ تحریک انصاف کی قیادت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، تحریک انصاف کے اس فیصلے پر سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اس بات کا اندازہ ہو چکا ہے کہ موروثی سیاست کی کیا اہمیت ہے، اسی لیے انہوں نے لودھراں کے حلقہ این اے 154 سے جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، تحریک انصاف نے ہمیشہ موروثی سیاست کی مخالفت کی ہے اور اس کا یہ فیصلہ آئندہ انتخابات میں اسے نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ سیاسی مخالفین اسے خوب اچھالیں گے۔ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں کا یہ خیال ہے کہ عمران خان کیونکہ نوجوان قیادت کو سامنے لانا چاہتے ہیں اسی لیے تحریک انصاف کے چیئرمین نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد حلقہ این اے 154 سے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین تحریک انصاف کی طرف سے ضمنی انتخاب لڑیں گے۔ تحریک انصاف کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین کی حلقہ این اے 154 میں بطور امیدوار نامزدگی پر پارٹی کے کارکن اور سوشل میڈیا پر لوگ تنقید کر رہے ہیں، ان لوگوں کا کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف موروثی سیاست ختم کرنے کے بجائے اسے پروان چڑھا رہی ہے