پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام صوبہ خیبر پختون خوا کے امیر مولانا گل نصیب خان نے کہا ہے کہ ہماری جماعت فاٹا انضمام کی مخالفت اس لئے کر رہی ھے کہ ڈیورنڈ لائن پاکستان کی سرحد نہیں ہے اور مملکت پاکستان دستخط کر چکی ہے کہ فاٹا پاکستان اور افغانستان
کے درمیان ایک الگ علاقہ ہے،پاکستان کی نہ مشرقی سرحد معلوم ہے اور نہ ہی مغربی سرحد ہے ۔ ایک انٹرویو میں جمعیت کے صوبائی سربراہ نے کہا کہ اگر فاٹا کا انضمام کیا گیاتو ایسا کرنا بیرونی قوتوں کو ناراض کرکے پاکستان کے خلاف انہیں صف آراء کرنے کے مترادف ہوگاانہوں نے کہا کہ ہماری جماعت مختلف حکومتو ں میں اس لئے شامل رہی ہے کیونکہ امریکہ کے تنہا سپر پاور رہنے کہ بعد اب اپوزیشن سیاست کی گنجائش نہیں رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پبلک ٹرانسپورٹ میں گانے بجانے پر پابندی لگائی تھی ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب تک کمیٹی کی رپورٹ نہیں آجاتی تب تک کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ سازش تھی یا غلطی لیکن آجکل اداروں اور حکومتوں میں بیرونی ایجنٹوں کی موجودگی کی وجہ سے زیادہ امکان سازش کا ہے۔ مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ ہماری جماعت فاٹا انضمام کی مخالفت اس لئے کر رہی ھے ڈیورنڈ لائن پاکستان کی سرحد نہیں ہے اور مملکت پاکستان دستخط کر چکی ہے کہ فاٹا پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک الگ علاقہ ہے۔