پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان ریلوے کو مکمل طورپر تبدیل کرنے کا اعلان کردیاگیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ تین سال بعد پاکستان ریلوے میں کوئی بوگی پرانی نہیں ملے گی،10سال بعد ریلوے ملک کا بہترین ادارہ شمار ہوگا،کراچی سرکلر ریلوے کیلئے ہم وزیرا علی سندھ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، سرکلر ریلوے کا معاملہ ٹھیک ٹریک پر آگیا ہے، اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ ہمارا وقت ضائع نہ کریں بلکہ ملک و قوم کی بہتری کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں بنے گا عوام جسے اقتدار میں لائیں وہ ہی منتخب لیڈر ہوتا ہے۔

کراچی پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو ملنی چاہئے تھی۔ اب حالات بدل رہے ہیں۔ آنے والا وقت بہتر کراچی کا ہے۔ کراچی پاکستان کا چہرہ ہے۔ سیاستدانوں اور اداروں کو کراچی بہتر کرنا چاہئے۔ لاہور سے کراچی کا موازنہ کرتا ہوں تو خوش نہیں ہوتا۔ ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سٹی اسٹیشن پر ڈی ایس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے میں 70 سال کی خرابیاں آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔ 70 سال سے ریلوے پر کوئی پیسہ نہیں لگایا گیا۔ پاکستان ریلوے خسارے سے باہر نہیں نکلی۔ ہم نے آمدنی بڑھا کر ریلوے کو اپ گریڈ کیا ہے۔ 1985 سے 12 فریٹ ٹرینیں چل رہی ہیں۔ آئندہ ماہ مزید 3 فریٹ ٹرین کا اضافہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی بحالی کا کریڈٹ ایماندار افسران اور محنتی ملازمین کو جاتا ہے۔ آئندہ تین سال کے بعد ٹرین کی کوئی بوگی خستہ حال نہیں ہوگی۔ انہوں نے ایم ایل ون منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء کی تیسری سہ ماہی میں ایم ایل ون کا کام شروع ہوجائے گا۔ ایم ایل ون سی پیک کا اہم ترین منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کے لئے قرض وہی لیں گے جو اتار سکیں گے۔ کمرشل لون ایم ایل ون کے لئے نہیں لیں گے۔ ایم ایل ون کی لاگت اور قرضہ ایسا ہو کہ نقصان نہ ہو۔ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ سرکلر ریلوے اب ٹریک پر آگیا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ کو سرکلر ریلوے میں دلچسپی نہیں تھی۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی ہے۔ سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان سرکلر ریلوے پر کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ سندھ حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ عجلت میں کام نہ لیں۔ سیاسی عدم استحکام کے باعث یکسوئی سے کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز یا صوبے کی حکومتوں کو حدود کراس نہیں کرنا چاہئیں۔ ایک دوسرے کو کام سے روکنے اور ہلہ بولنے سے مسائل حل نہیں ہوتے ۔ حکومتیں کے وقت ضائع نہیں کرنے چاہئیں۔ ریلوے پولیس کی تنخواہیں صوبائی پولیس کے برابر ہونی چاہئیں۔ آئندہ ماہ فریٹ ٹرین میں تین نئی ٹرینوں کا اضافہ ہوجائے گا

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…