ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

پاکستان ریلوے کو مکمل طورپر تبدیل کرنے کا اعلان کردیاگیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2017

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ تین سال بعد پاکستان ریلوے میں کوئی بوگی پرانی نہیں ملے گی،10سال بعد ریلوے ملک کا بہترین ادارہ شمار ہوگا،کراچی سرکلر ریلوے کیلئے ہم وزیرا علی سندھ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، سرکلر ریلوے کا معاملہ ٹھیک ٹریک پر آگیا ہے، اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ ہمارا وقت ضائع نہ کریں بلکہ ملک و قوم کی بہتری کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں بنے گا عوام جسے اقتدار میں لائیں وہ ہی منتخب لیڈر ہوتا ہے۔

کراچی پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو ملنی چاہئے تھی۔ اب حالات بدل رہے ہیں۔ آنے والا وقت بہتر کراچی کا ہے۔ کراچی پاکستان کا چہرہ ہے۔ سیاستدانوں اور اداروں کو کراچی بہتر کرنا چاہئے۔ لاہور سے کراچی کا موازنہ کرتا ہوں تو خوش نہیں ہوتا۔ ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سٹی اسٹیشن پر ڈی ایس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے میں 70 سال کی خرابیاں آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔ 70 سال سے ریلوے پر کوئی پیسہ نہیں لگایا گیا۔ پاکستان ریلوے خسارے سے باہر نہیں نکلی۔ ہم نے آمدنی بڑھا کر ریلوے کو اپ گریڈ کیا ہے۔ 1985 سے 12 فریٹ ٹرینیں چل رہی ہیں۔ آئندہ ماہ مزید 3 فریٹ ٹرین کا اضافہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی بحالی کا کریڈٹ ایماندار افسران اور محنتی ملازمین کو جاتا ہے۔ آئندہ تین سال کے بعد ٹرین کی کوئی بوگی خستہ حال نہیں ہوگی۔ انہوں نے ایم ایل ون منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء کی تیسری سہ ماہی میں ایم ایل ون کا کام شروع ہوجائے گا۔ ایم ایل ون سی پیک کا اہم ترین منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کے لئے قرض وہی لیں گے جو اتار سکیں گے۔ کمرشل لون ایم ایل ون کے لئے نہیں لیں گے۔ ایم ایل ون کی لاگت اور قرضہ ایسا ہو کہ نقصان نہ ہو۔ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ سرکلر ریلوے اب ٹریک پر آگیا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ کو سرکلر ریلوے میں دلچسپی نہیں تھی۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی ہے۔ سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان سرکلر ریلوے پر کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ سندھ حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ عجلت میں کام نہ لیں۔ سیاسی عدم استحکام کے باعث یکسوئی سے کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز یا صوبے کی حکومتوں کو حدود کراس نہیں کرنا چاہئیں۔ ایک دوسرے کو کام سے روکنے اور ہلہ بولنے سے مسائل حل نہیں ہوتے ۔ حکومتیں کے وقت ضائع نہیں کرنے چاہئیں۔ ریلوے پولیس کی تنخواہیں صوبائی پولیس کے برابر ہونی چاہئیں۔ آئندہ ماہ فریٹ ٹرین میں تین نئی ٹرینوں کا اضافہ ہوجائے گا

موضوعات:



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…