اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

شہباز شریف نے بیت المقدس بارے ایسا کیا بیا ن دیا کہ او آئی سی اجلاس میں مرکز نگاہ بن گئے

datetime 13  دسمبر‬‮  2017 |

لاہور(نیوز ڈیسک) اوآئی سی کے آغاز سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب اپنے پُراعتماد انداز و بیان کی بدولت مسلم اُمہ کی نمایاں قیادت سے ملاقاتیں انٹرنیشنل میڈیا کیلئے دن بھر مرکزِ نگاہ بنی رہی،اگر کوئی یہ پوچھے کہ شہبازشریف میں ایسی کیا خصوصیات ہیں کہ ہر بار پنجاب کی عوام اِنہیں کا انتخاب کرتی ہے؟ وہ کیا اوصاف ہیں کہ شہبازشریف پنجاب سمیت دیگر صوبوں کی عوام کے دلوں پر بھی راج کرنے لگے ہیں؟ دل یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ کیسے دیکھتے ہی دیکھتے شہبازشریف پاکستان کی ہی نہیں

بلکہ دنیا کی نمایاں لیڈرشپ کی صف میں سرفہرست نظر آنے لگے ہیں؟تو اُس کا جواب اس کے سوا اور کچھ نہیں شہبازشریف کی شخصیت میں وہ تمام خصوصیات اور اوصاف شامل ہیں جو ایک اچھے قائد میں ہونی چاہیے۔شہبازشریف وہ قائد بن کر اُبھر رہے ہیں جو خود بھی متحرک ہیں اور متحرک کرنے سے بھی باخوبی واقف ہیں۔ انتہائی دباؤ میں بھی ایسے فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں جس کی ہر صورتحال میں مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں،اِن میں ایسی سحرانگیز خصوصیاتہیں جو اُنہیں دوسروں سے ممتاز کرتی ہیں۔حقیقت پسند ہیں اور ہر خبر کے اصل حقائق سے باخبر رہتے ہیں۔ذاتی مفاد تو دور کی بات، بلکہ اپنے صوبے کے مفادات کو بالاطاق رکھ دیتے ہیں جہاں پاکستان کے مفادات کی بات ہوتی ہے۔اپنی سیاست پر عوامی مفادات کو ہر حال میں مقدم رکھتے ہیں۔ہمیشہ مسلم اُمہ کے اتحاد کی بات کرتے ہیں۔میاں محمد شہبازشریف کے اوصاف پر سرسری جائزہ لیا جائے مثبت سوچ و عمل، بصیرت، خوداعتمادی، علم، انصاف پسندی، راست بازی، جانچ و پرکھ، ہمت و حوصلہ،بھروسہ مندی، پہل کاری، قوت فیصلہ، برداشت، جوش و ولولہ اور متاثر کُن اندازِ بیان جیسے اچھے قائدانہ اوصاف اِن میں نمایاں ہیں جس کی دنیا بھی معترف ہے۔اور یہ بات اب مسلم اُمہ بھی ماننے کو تیار نظر آ رہی ہے کہ شہبازشریف کا شمار مسلم اُمہ کی قابل قدر لیڈرشپ میں ہونے لگا ہے یہی وجہ ہے اوآئی سی کے غیرمعمولی کانفرنس کیلئے تاریخ میں

پہلی بار پاکستان کے کسی صوبے کے وزیراعلیٰ کو مدوح کیا گیا تو وہ شہبازشریف ہی تھے۔تو یہ پنجاب کیلئے ہی نہیں بلکہ پاکستان کیلئے فخریہ لمحات ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف خصوصی دعوت نامہ پرترکی میں فلسطین کے حوالے سے منعقدہ او آئی سی میں شریک ہوئے۔یہ وزیراعلیٰ پنجاب کی اُس پُرخلوص عزم کی بھرپور عکاس ہے،جسکا وہ ہر موقع،ہرمقام ہر سطح پر ایک صوبہ کی نہیں بلکہ پاکستان کے ترقی اور اتحاد کا اظہار کرتے ہیں، تواسی لئے انہیں پاکستان کے نمایاں لیڈر کے طور پر تسلیم کیا گیا۔

اور آئی سی میں شرکت شہبازشریف کے اُس بھرپور جذبے و تڑپ کی بھی ترجمانی کا حاصل ہے جو وہ مسلم اُمہ کی باہمی اتحاد کیلئے رکھتے ہیں،یہی وجہ ہے مسلم اُمہ کی جانب سے شہبازشریف کی مسلمانوں کیلئے مخلصانہ کاوشوں کو سراہا جا رہا ہے۔اوآئی سی کے آغاز سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب اپنے پُراعتماد انداز و بیان کی بدولت مسلم اُمہ کی نمایاں قیادت سے ملاقاتیں انٹرنیشنل میڈیا کیلئے دن بھر مرکزِ نگاہ بنی رہی۔استنبول کے میئر میلوت یوسال سے ہونے والی ملاقات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین بے مثال دوستانہ تعلقات ہیں۔

ترکی اور پاکستان کے دو طرفہ تعلق کی بری وجہ مولانہ جلال الدین رومی اور علامہ اقبال کا روحانی میل بھی ہے۔ ترک صدر کی جانب سے ا و آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں وزیراعلیٰ شہبازشریف کو خصوصی پذیرائی حاصل ہوئی۔جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ خصوصی دعوت نامہ پر شہبازشریف کی شرکت پر اظہارتشکر کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا، ہرمشکل گھڑی میں پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملائے کھڑا ہے،

ہم کسی بھی ایسے اقدام کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں جس سے فلسطین کے امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو۔اُن کا کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے مسئلے پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے پورے عالم اسلام کی ترجمانی کی ہے۔مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ مشرق وسطی میں امن کوسبوتاژکرسکتا ہے۔ یہ بات ہمارے کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں کہ پاکستان کو شہبازشریف کی صورت میں ایک عالمی لیڈر میسر ہوا ہے۔جس نے ہر موقع پر دنیا میں پاکستان کے اصل تشخص کو اُجاگر کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…