اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نوازحکومت کے دومیں وزارت خزانہ کی جانب سے روپے کی قدر میں بہتری کیلئے کچھ اقدامات کیے گئے تھے اور اس کی قیمت 100سے نیچے لے کر آئی اور آج تک اسے اپنے کارنامے کے طور پر گنواتی آ رہی ہے، لیکن اب خاقان حکومت نے آئی ایم ایف کو ایک ایسی یقین دہانی کرا دی ہے کہ سن کر پاکستانیوں کے ہوش اڑ جائیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت حکومت اور آئی ایم ایف کے وفد کے درمیان
اسلام آباد میں مذاکرات جاری ہیں جن کا پہلا دور مکمل ہو چکا ہےذرائع نے بتایا ہے کہ ان مذاکرات میں وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے وفد کو روپے کی قدر میں متحیر کن حد تک کمی لانے کی یقین دہانی کروا دی ہے، جس کے بعد ڈالرکی قدر بڑھ کر110روپے تک جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ حکومت کی اس یقین دہانی کے نتیجے میں ہی گزشتہ روز ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی ہوئی اور ڈالر 110روپے کا ہو گیا تاہم اسی روز روپے کی قدر کچھ بحال ہوئی اور پھر 107روپے پر آ کر مستحکم ہو گئی۔واضح رہے کہ کئی مہینوں یا سالوں سے سٹیٹ بینک روپے کی قدر میں کمی کے خلاف مزاحمت کر رہا تھا لیکن حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دلایا ہے کہ اب سٹیٹ بینک یہ مزاحمت نہیں کرے گا تاکہ روپے کی قیمت مارکیٹ کی صورتحال سے موافق ہو سکے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام کا خیال ہے کہ روپے کی قیمت مارکیٹ سے ہم آہنگ ہونے پر کمرشل بینکوں سے فارن کرنسی ہولڈنگز کی سرکاری خزانے میں منتقلی میں مدد ملے گی جو اس وقت لگ بھگ 6ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہیں۔اس کے علاوہ اس سے ترسیلات زر کا رخ سرکاری ذرائع کی طرف موڑنے میں بھی مدد ملے گی ۔ڈالر کی قدر میں استحکام کب آئیگا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔