اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو سے اْس کی والدہ اور بیوی کو ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے کہاہے کہ ملاقات میں بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو بھی ساتھ جانے کی اجازت ہوگی ٗ سب کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی ٗ
امریکی سی آئی اے کے حکام کا بیان غیر ضروری اور حقائق کے منافی ہے ٗ پاکستان سے دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ ہوچکا ہے ٗاس طرح کے الزامات دو طرفہ تعلقات کو متاثر کرسکتے ہیں ٗامریکا کی جانب سے اسرائیلی دارالحکومت کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کو تشویش ہے ۔اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو سے اِس کی بیوی کو ملنے کی اجازت دی تھی تاہم بھارت نے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ کلبھوشن کی اہلیہ سے پہلے اس کی والدہ کو ملنے کی اجازت دی جائے ٗپاکستان نے بھارتی درخواست کو منظور کرلیا ہے اور کلبھوشن یادو سے والدہ اور بیوی دونوں کو ملنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ فیصلے کے حوالے سے بھارت کو آگاہ کردیا گیا ہے اور کلبھوشن سے خاندانی افراد کی ملاقات 25 دسمبر کو ہوسکتی ہے جبکہ ملاقات میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو بھی ساتھ جانے کی اجازت ہوگی اور سب کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کے دورہ پاکستان سے قبل امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہ اکہ ایک اہم دورے سے قبل امریکی حکام کا بیان غیرضروری اور حقائق کے منافی ہے پاکستان سے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ ہوچکا ہے اب اس طرح کے الزامات دو طرفہ تعلقات کو متاثر کرسکتے
ہیں۔ انہوںنے کہا کہ امریکا کی جانب سے اسرائیلی دارالحکومت کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کو تشویش ہے ایسا اقدام خطے کے امن کیلئے شدید خطرات کا باعث بن سکتا ہے اور یہ عالمی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔