اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان کی چین سے دوستی ہمالیہ سے بلنداورشہدسے میٹھی ہے جس کاسفر1951ءمیں سفارتی تعلقات قائم ہوتے ہی شروع ہو گیا تھا۔ محبت اور اخلاص کے اس سفر میں ایک منزل یہ بھی ہے کہ چین کی نوجوان نسل نے دونوں ملکوں کو اپنا بھائی قرار دے دیا۔ چین کے صدر شی چن پنگ کی پاکستان امید سے یہ رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔ چین نے محض چند دہائیوں میں معاشی ترقی کے ریکارڈ توڑ ڈالے۔ عوامی جمہوریہ چین کی معیشت کا حجم 10 کھرب ڈالرز ہے جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ پاک چین دوستی کی ایک تابندہ نشانی شاہراہ قراقرم ہے جس کی تعمیر میں 80 چینی بھائیوں نے نذرانہ جان پیش کیا اور وہ آج بھی گلگت میں آسودہ خاک ہیں۔ پاک چین دوستی اب قراقرم کی سنگلاخ چٹانوں سے نکل کر گوادر کے ساحلوں کو چھوئے گی۔ پاکستان نے 1972ء میں چین کی اقوام متحدہ میں واپسی کی نہ صرف حمایت کی بلکہ چین کی رکنیت کیلئے ایڑی چوٹی کا زور بھی لگایا۔ چین میں 2008ء کے تباہ کن زلزلے کے دوران پاکستان نے ملک میں موجود 22 ہزار خیموں کا کل ذخیرہ چینی بھائیوں کیلئے بھجوا دیا۔ چینی صدر شی چن پنگ جہاں پاکستانیوں کیلئے چینی عوام کی طرف سے ڈھیروں محبتوں کے سندیسے لا رہے ہیں، وہیں وہ پاکستانی قوم کو معاشی ترقی میں ساتھ لے کر چلنے کا حوصلہ بھی دیں گے۔