اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ لوگ اپنی صحت خراب کر رہے ہیں جو دفتر کے بعد بھی اپنے سمارٹ فونز،ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپس پر کام کرتے رہتے ہیں ۔چارٹرڈ سوسائٹی آف فزیو تھراپی کے مطابق لوگ ان آلات کے غلام بن کر رہ گئے ہیں اور اکثر یہ لوگ سفر کرتے وقت یا گھر پر بھی سمارٹ فونز،ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپس کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں ۔سائنس سوسائٹی کے بقول یہ آلات استعمال کرتے وقت
وہ کس طرح بیٹھے یا لیٹے ہوتے ہیں اس کی وجہ سے ان کو کمر یا گردن درد ہوسکتا ہے۔یونینز کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اب جان لینا چاہئے کہ کس وقت اپنے آلات بند کر دئیے جانے چاہئیں ۔ایک آن لائن سروے کے مطابق 2010میں نوکری کرنے والے افراد میں سے دو تہائی افراد کا کہنا تھا کہ وہ دفتری اوقات کے بعد بھی سمارٹ فونز ،ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپس استعمال کرتے ہیں ۔سوسائٹی کے مطابق دفتری اوقات کے بعد بھی لوگ اوسطاً دو گھنٹے سکرینز کے سامنے گزارتے ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق لوگ زیادہ وقت سمارٹ فونز ،ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپ پر اس لئے بھی وقت گزار رہے ہیں کہ ایک تو ان پر کام کا بوجھ ہے اور وہ دفتر میں کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے دفتری اوقات کے بعد کام کرتے ہیں ۔سوسائٹی کی سربراہ ڈاکٹر ہیلینا جانسن کا کہنا ہے کہ یہ تشویشناک بات ہے ۔اگر تو لوگ کبھی کبھار دفتری کام گھر لے جائیں تو ٹھیک ہے لیکن اگر یہ عادت بن جائے تو کمر اور گردن کا درد ہوسکتا ہے۔خاص طور پر اس وقت صحت کیلئے مضر ہے جب لوگ ہاتھ میں لئے جانے والے آلات استعمال کررہے ہوتے ہیں اور جس طرح بیٹھتے ہیں اس کا خیال نہیں کرتے۔