اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے پارٹی چیرمین عمران خان پر ایک اور سنگین الزام لگا تے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کارکنان کو مجھ پر تیزاب حملہ کرنے کا حکم دیا تھا، پارٹی سربراہ نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا، حقیقت سامنے لانے پر میرے خلاف کارروائی کا حکم دیا، اب تحقیقات سے بھاگ رہے ہیں۔ منگل کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواتین پر
جنسی حملوں کے خلاف می ٹو (میں بھی)کے نام سے مہم شروع ہوئی جس میں جنسی حملوں کا شکار خواتین ٹوئٹ کرکے خود پر ہونے والے جنسی حملوں کی تفصیلات بیان کررہی ہیں۔ عائشہ گلالئی نے بھی می ٹو کے ہیش ٹیگ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے اپنے کارکنان کو مجھ پر تیزاب پھینکنے کا حکم دیا تھا۔عائشہ گلالئی نے کہا کہ پارٹی سربراہ عمران خان نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا تھا اور یہ حقیقت سامنے لانے پر میرے خلاف کارروائی کا حکم دیا اور اب وہ تحقیقات سے بھاگ رہے ہیں۔دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف سے منحرف ہونے والی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی شدید مسائل کا شکار۔ تفصیلات کے مطابق عائشہ گلالئی چیئرمین پی ٹی آئی پر الزامات کے بعد شدید ذہنی تناﺅ کا شکار ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے اسلام آباد کے ایک سرکاری ہسپتال سے بھی رجوع کیا جس پر ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے کیونکہ عائشہ گلالئی کی گرتی صحت کے ساتھ ساتھ ان کے وزن میں بھی کمی آئی ہے جس پر ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیتے ہوئے سیاسی اجتماعات اور ٹاک شوز سے دور رہنے کاکہا ہے۔اس سے پہلے رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی گئی ۔
درخواست ایڈووکیٹ کلثوم خالق نے دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی نے چئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر غلط الزام لگائے جو ثابت نہیں ہو سکے,چیئرمین پر بغیر ثبوت غیر مناسب الزام لگانا عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیے کافی ہے۔انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی, عدالت الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کرے کہ عائشہ گلالئی کی نا اہلی کی نوٹیفیکیشن جاری کرے ۔