ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دنیا بھر کی ترقی کا دارومدارایس ایم ایز سیکٹر پر ہے ،عبدالرحیم جانو

datetime 17  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی)کے سینئرنائب صدر عبدالرحیم جانو نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی ترقی کا دارومدارایس ایم ایز سیکٹر پر ہے اور سمال اینڈمیڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز)سیکٹرپوری دنیا میں معاشی ترقی کا ضامن کے طور پر ابھررہا ہے،ایس ایم ایز نہ صرف معاشی شرح نمو بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور سرمایہ کاری بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہوئی ہیں،ایف پی سی سی آئی میں خصوصی طور پر ایس ایم ایز ڈیسک کا قیام کا مقصد حکومت کو ایس ایم ایز سیکٹر کی ترقی کیلئے مفید تجاویز فراہم کرنا ہے۔انہوں نے یہ بات فیڈریشن ہاﺅس میں ایس ایم ایز کے حوالے سے اپنی میڈیابریفنگ میں کہی۔
اس موقع پر فیڈریشن کے نائب صدر اورایس ایم ایز ڈیسک کے نگراں دسیم وہرہ،اکرام راجپوت،ڈاکٹر ایوب مہر،مہرین الٰہی،لاہور ریجنل آفس میں رحمت اللہ جاوید،اسلام آباد کیپٹل آفس میں ملک سہیل،راجہ نوید اختر اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔عبدالرحیم جانو نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ماضی میں حکومتوں نے ایف پی سی سی آئی کی آواز کو نہیں سنا مگر موجودہ حکموت تک نہ صرف ایف پی سی سی آئی کی آواز پہنچ رہی ہے بلکہ ہماری سفارشات پر عمل بھی کیا جارہا ہے جبکہ بیرون ممالک دوروں میں صدر اور وزیراعظم اپنے ہمراہ ایف پی سی سی آئی کے عہدیداران کو بھی شامل کررہے ہیں،ہمیں یقین ہے کہ ہم حکومت کو ایس ایم ایز سیکٹر کی ترقی کے سلسلے میں جو بھی تجاویز فراہم کریں گے
ان پر عمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ چائنا اس وقت دنیا کی سب سے بڑی اکنامی ہے جہاں ایس ایم ایز سیکٹر کا نمایاں حصہ ہے،ہم ایف پی سی سی آئی میں عنقریب ایک روزہ سیمینار کریں گے جس میں ایس ایم ایز سے وابستی ایکسپورٹرز کو ایکسپورٹ کے حوالے سے معلومات فراہم کریں گے تاکہ وہ مڈل میں پر خرچ کی جانے والی رقم بھی بچا سکیں،ایس ایم ایز صنعتی پیداوار میں ولیوایڈیشن کا بہترین ذریعہ ہے لیکن انکی ویلیوایڈیشن مشروبات،جیم اینڈ جیولری،لیدر مصنوعات،جوٹ،ٹیکسٹائل،فرنیچر اور ہینڈی کرافٹ میں40سے70فیصد کے درمیان ہے،اسی طرح پاکستان میں اسمال انڈسٹریز کا جی ڈی پی میں حصہ صرف1.7فیصد ہے۔تقریباً80فیصد صنعتی لیبر فورس اس شعبے سے وابستہ ہے اور48فیصد مینوفیکچرنگ سیکٹر ایس ایم ایز پر مشتمل ہے۔وسیم وہرہ نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی میں قائم ایس ایم ایز ڈیسک اس سیکٹرکی گروتھ میں مدد کرے گاتاہم ایس ایم ایز سیکٹر نان ٹیکنیکل معاملات اورٹیکنالوجی میں اپنے آپ کو اپ گریڈ کر ے۔انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای شعبے میں غیرقانونی کام کرنے والوں کے خلاف حکومت کاروائی کرے،ایف پی سی سی آئی ایسی صنعتوں کو سپورٹ نہیں کرے گی جو متعلقہ ریگولیشنز پر عمل نہیں کررہیں۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…