پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

’’جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے‘‘ ایبٹ آباد میں مردہ بچا زندہ ہو گیا

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایبٹ آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایوب میڈیکل کمپلیس میں ڈاکٹرز نے زندہ بچے کو مردہ قرار دے دیا، والدین مبینہ لاش گھر لے گئے تو معلوم ہوا کہ بچہ زندہ ہے۔نجی ٹی وی چینل ’’آج نیوز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ننھی سی جان کو تو اللہ نے محفوظ رکھا لیکن ان مسیحاؤں کا کیا کریں جن کے ضمیر مردہ ہو چکے ہیں۔ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں غافل ڈاکٹرز نے حد کرڈالی۔نومولود کو مردہ قرار دیکر اسٹریچر پر پٹخ دیا۔والدین

بچے کی مبینہ لاش گھر لے گئے، کچھ گھنٹے بعد انکشاف ہوا کہ بچہ تو زندہ ہے۔ سجاول اب آٹھ روز کا ہوچکا ہے۔دوسری جانب واقعے کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، جو ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔دوسری جانب ضلع کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال ایوب میڈیکل کمپلیکس میں زچگی کے دوران مردہ پیدا ہونے والے بچوں کی نعشیں کوڑے میں پھینکی جانے لگیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ایبٹ آباد کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال ایوب میڈیکل کمپلیکس کے شعبہ زچہ و بچہ کا عملہ زچگی کے دوران لیبر روم میں دم توڑ جانے والے نومولود بچوں کی نعشوں کی تدفین کے بجائے انہیں کوڑے میں پھینک رہا ہے۔ جہاں یہ نعشیں کتوں اور چیل کووں کی خوراک بن رہی ہیں۔دوسری جانب ایوب میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ نے اس مجرمانہ اور انسانیت سوز اقدام کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تردید یا تصدیق سے انکار کردیا ہے۔ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ہی کام کرنے والے ایک شخص سجاول نے ہسپتال کے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی مجرمانہ غفلت سے متعلق بتایا کہ چند روز قبل اس کی بیوی نے ہسپتال میں ہی بیٹے کو جنم دیا لیکن لیڈی ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے کر اسٹریچر پر ہی ڈال دیا۔ کچھ دیر بعد جب ماں اپنے بچے کو آخری بار دیکھنے کے لیے وہاں پہنچی تو اس نے بچے میں حرکت کو محسوس کیا ، جس پر پتہ چلا کہ درحقیقت بچہ ناصرف زندہ ہے بلکہ مکمل طور

پر تندرست بھی ہے۔ واقعے کے بعد سجاول اپنی بیوی اور نومولود کو گھر لے آیا۔ سجاول کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث لیڈی ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔

موضوعات:



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…