جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

’’آرمی چیف اب یہ کام کر کے دکھائیں‘‘ حامد میرنے جنرل باجوہ کو بڑا چیلنج دیدیا

datetime 2  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)آج احتساب عدالت کے باہر جو کچھ ہوا اس کو سب نے دیکھا اور کئی سوالات کو بھی جنم دیا۔سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے نجی ٹی وی جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج میڈیااوروزرا کوعدالتی احاطے میں جانے نہ دے کررینجرز کے بریگیڈیئر نے آئین پاکستان کو اپنے بوٹ کے نیچے مسل ڈالا ہے ،اس کے بعد ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ ہمیں بتا یا جائے کہ وہ بریگیڈیئر صاحب نے

کس کے حکم پر یہ سارا کام کیا؟پاکستان کے دشمنوں کے بیانیے کو آج عملی جامہ پہنا کر کچھ لوگوں نے سب کے سامنے پیش کردیا ہے ،دشمنوں کا بیانیہ یہ ہے کہ پاکستان میں ریاست کے اندر ریاست ہے،پاکستان میں ایک قانون نہیں بلکہ دو قانون ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس چیز کی ذمہ داری ان لوگوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے چیف کمشنر اسلام آباد کے احکامات ماننے سے انکار کیا اور جوڈیشل کمپلیکس کو ٹیک اوورکیا اور میڈیا کوبھی اندرجانے کی اجازت نہیں دی اگر رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ یہ ادارے یرغمال ہیں تو ہم اس کی تردید نہیں کر سکتے کیونکہ پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ نہ صرف عدالت بلکہ میڈ یا بھی یرغمال تھا ۔حامد میر نے کہا کہ 6ستمبر کو جی ایچ کیو میں جو یوم دفاع کی تقریب ہو ئی تھی جس میں آرمی چیف جنرل  نے کہاکہ ہم قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہے ہیں ،اگر ایسا ہی ہے تو رینجرز کے وہ بریگیڈیئر جنہوں نے آج جوڈیشل کمپلیکس کو زبردستی ٹیک اوور کیا ،انہو ں نے قانون کی بالا دستی کو خود ہی توڑا ۔انہوں نے کہا کہ اب سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کا احتساب پیچھے چلا گیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…