اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)آج احتساب عدالت کے باہر جو کچھ ہوا اس کو سب نے دیکھا اور کئی سوالات کو بھی جنم دیا۔سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے نجی ٹی وی جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج میڈیااوروزرا کوعدالتی احاطے میں جانے نہ دے کررینجرز کے بریگیڈیئر نے آئین پاکستان کو اپنے بوٹ کے نیچے مسل ڈالا ہے ،اس کے بعد ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ ہمیں بتا یا جائے کہ وہ بریگیڈیئر صاحب نے
کس کے حکم پر یہ سارا کام کیا؟پاکستان کے دشمنوں کے بیانیے کو آج عملی جامہ پہنا کر کچھ لوگوں نے سب کے سامنے پیش کردیا ہے ،دشمنوں کا بیانیہ یہ ہے کہ پاکستان میں ریاست کے اندر ریاست ہے،پاکستان میں ایک قانون نہیں بلکہ دو قانون ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس چیز کی ذمہ داری ان لوگوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے چیف کمشنر اسلام آباد کے احکامات ماننے سے انکار کیا اور جوڈیشل کمپلیکس کو ٹیک اوورکیا اور میڈیا کوبھی اندرجانے کی اجازت نہیں دی اگر رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ یہ ادارے یرغمال ہیں تو ہم اس کی تردید نہیں کر سکتے کیونکہ پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ نہ صرف عدالت بلکہ میڈ یا بھی یرغمال تھا ۔حامد میر نے کہا کہ 6ستمبر کو جی ایچ کیو میں جو یوم دفاع کی تقریب ہو ئی تھی جس میں آرمی چیف جنرل نے کہاکہ ہم قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہے ہیں ،اگر ایسا ہی ہے تو رینجرز کے وہ بریگیڈیئر جنہوں نے آج جوڈیشل کمپلیکس کو زبردستی ٹیک اوور کیا ،انہو ں نے قانون کی بالا دستی کو خود ہی توڑا ۔انہوں نے کہا کہ اب سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کا احتساب پیچھے چلا گیا ہے ۔