اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں دور دور تک مفاہمت کا کوئی امکان نہیں ہے، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے میزبان نے سینئر صحافی و تجزیہ نگار حامد میر سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے سوال کیا تو سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے دو دن پہلے بیان دیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف خورشید شاہ کو
قائد حزب اختلاف کی سیٹ سے ہٹانا چاہ رہے ہیں، ان کا ریموٹ کنٹرول کسی اور کے ہاتھ میں ہے۔ ایک تو آپ اس سے اندازہ لگا لیں اور دوسری بات یہ ہے کہ میں آپ کو آصف علی زرداری کی رائے بتا رہا ہوں احتساب عدالتوں کا پورا ایک پراسسس ہے اس پر آصف علی زرداری کے بہت سے سوالات اور تحفظات ہیں، آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے لوگوں کے ساتھ نیب کا سلوک ایسا ہے کہ ہمارے بندے کو نیب گرفتار کرکے فوراً مقدمہ درج کر لیتی ہے اور نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا ہے، وہ خواہ شرجیل میمن ہوں، خواہ ڈاکٹر عاصم ہوں ، خواہ کوئی اور لوگ ہوں لیکن مسلم لیگ اور ان سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوتے ہیں، کسی کا نام ای سی ایل پر نہیں آتا، سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ نیب کے بارے میں آصف زرداری کے بہت سخت تحفظات ہیں، سینئر صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ نیب کے چیئرمین قمر زمان وہ کس طرح آئے تھے جن لوگوں کے ذریعے وہ آئے تھے، ان لوگوں سے بھی آصف علی زرداری کی شکوے شکایتیں ہیں کہ خود تو چوہدری قمر زمان کے ذریعے ریلیف لے لیا مگر ہمیں ریلیف نہیں دیا گیا، سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ آصف زرداری کی جو رائے میں نے سنی ہے اس پر تو میں یہی کہوں گا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں مفاہمت کا دور دور تک کوئی امکان نظر نہیں آ رہا ہے۔