واشنگٹن(این این آئی)امریکی فوج کی افریقی کمانڈ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوج نے لیبیا میں شدت پسند تنظیم داعش کے ایک کیمپ پر چھ حملے کیے ہیں جن میں کم سے کم 17 جنگجو ہلاک ہوگئے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی فوج نے کہاکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد لیبیا میں امریکی فوج کی یہ پہلی کارروائی ہے۔
امریکی فوج کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے جنوب مشرقی شہر سرت سے 240 کلو میٹر دور داعش کے ایک کیمپ کو نشانہ بنایا۔ داعش اس کیمپ کو لیبیا کے اندر اور باہر مختلف کارروائیوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اس کے علاوہ اس کیمپ میں بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود ذخیرہ کیا گیا تھا۔اس سے قبل امریکی فوج نے لیبیا میں آخری فوجی کارروائی سابق صدر باراک اوباما کے دور میں کی تھی۔ 20 جنوری 2017ء کو ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی فوج نے لیبیا میں داعش کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے مطابق براک اوباما کے دور کے آخری دنوں میں سرت شہر میں داعش کے مراکز پر حملوں میں کم سے کم 80 شدت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔امریکی فوج کی افریقی کمانڈ ’افریکوم‘ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ تازہ کارروائی لیبیا کے جنوب مشرقی شہر سرت سے دو سو چالیس کلو میٹر دور کی گئی جہاں داعش کے ایک پلاننگ وآپریشنل سینٹر کو نشانہ بنایا۔ امریکی فوج نے داعش کے صحرائی مرکز پر لگا تار چھ حملے کیے جس کے نتیجے میں کیمپ اور وہاں پر جمع کردہ اسلحہ و گولہ بارود مکمل طور پر تباہ جب کہ سترہ جنگجو بھی ہلاک ہوگئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا لیبیا میں دہشت
گردوں کا تعاقب جاری رکھے گا تاکہ ان کی جانب سے دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور انہیں عملی شکل میں لانے سے روکنے کے لیے تمام ممکنہ اور مناسب طریقے اختیار کیے جائیں گے۔ لیبیا میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں، اس کے ٹریننگ کیمپوں اور مواصلات رابطوں کے لیے استعمال ہونے والے ذرائع کو تباہ کرتے ہوئے لیبیا کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے بچانا ہے