اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میںتیار نمک کی برآمدات یورپ،امریکا،کینیڈا،جاپان ،چائنا سمیت دیگر ممالک کو شروع ہو گئی ، بلوچستان کے علاقے لسبیلہ صنعتی زون میں بھی حب سالٹ فیکٹری میں بے شمار ورائٹیز تیار کرکے بیرون ممالک برآمد کی جارہی ہیںاس ضمن میں حب سالٹ کے سی ای اواسماعیل ستار نے بتایا کہ تھرپارکر میں نمک کے وسیع ذخائر ہیں جبکہ پاکستان کا نمک اپنے منفرد ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے،پنک راک سالٹ صرف پاکستان میں ہی دستیاب ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ نمک اور اسکی مصنوعات کی برآمد سے ملک کو قیمتی زرمبادلہ کماکردے رہے ہیں،پاکستان سے 280ملین ٹن نمک کی کھپت ہے،گلوبل مارکیٹ میں ہمیں نمک کی وہ قیمت نہیں مل رہی جس کے ہم مستحق ہیں،اس لئے ہمیں عالمی مارکیٹ پر اپنی دسترس مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اسماعیل ستارنے بتایا کہ اگر حکومت مناسب توجہ دے اور ہمارے ساتھ تعاون کرے تو ہم نمک کی برآمدات سے آئندہ پانچ سال میں ٹیکسٹائل برآمدات سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ کے نصف زرمبادلہ تک کماکر دکھا سکتے ہیں۔ اسماعیل ستار نے بتایا کہ حب سا لٹ کی جانب سے کراچی میں سالٹ سیکریٹ کے نام سے باقاعدہ طور پر سالٹ روم کا قیام عمل میں لایاگیا ہے۔، سالٹ تھراپی کے ذریعے کمرہ¿ نمک کے قدرتی ماحول میں تیرتے ہوئے نمک کے خوردبینی ذرات کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے یہ مشہور طریقہ علاج مختلف بیماریوں خصوصاً سانس پھیپھڑوں فلور اور جلدی بیماریوں کے لیے موثر ہے نمک سے علاج کا طریقہ کار یورپ میں سب سے پہلے پولینڈ میں شروع ہوا جہاں نمک کی بڑی بڑی کانوں کے اسپتال میں تبدیل کردیا گیا جہاں مریض عام طور پر ایک ہفتہ گزارتے تھے اور ان کو فائدہ ہوتا تھا نمک کے علاج کے مراکز اب بھی یورپ اور روس کے مختلف علاقوں میں قائم ہیں۔انکا کہنا تھا کہ حب سالٹ نے اس طریقہ علاج کوپہلی بار پاکستان میں متعارف کرایا ہے اور اس طرح سانس، پھیپھڑوں اور جلدی امراض وغیرہ میں مبتلا مریض ہزاروں ڈالر خرچ کر کے یورپ جانے کی بجائے پاکستان ہی میں علاج کرا سکتے ہیں۔ حب سالٹ کے اسماعیل ستار نے پیش کش کی ہے کہ انہوں نے سالٹ سیکریٹ کے نام سے جوکمرہ نمک قائم کیاہے اس سے ہر طبقے اور ہر عمر کے لوگ فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اس سے کوئی نقصان بھی نہیں ہوتا۔ اس کے علاج کے لیے کم از کم ہفتے میں 3 بار 45 منٹ تک کمرہ¿ نمک میں گزارنے سے علاج کے ساتھ ساتھ صحت اور تندرستی میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکتا ہے۔