اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پنجاب حکومت نے کسانوں سے گندم کی خریداری 15 اپریل سے کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ سندھ نے گندم کی خریداری یکم اپریل سے شروع کرنے کے اعلان کے باوجود انتہائی سست روی سے پیشرفت کی ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب فوڈ سیکریٹری ڈاکٹر پرویز احمد خان نے شیڈول پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات دینے کے ساتھ اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ کسانوں سے 4 ملین گندم 1300 روپے فی 40 کلوگرام خریدی جائے جو گندم کی خریداری کی پالیسی 2015-16 کے مطابق ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اقدامات کے حوالے سے تمام تر ہدایات محکمہ فوڈ، محکمہ زراعت، بینکوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھیج دی گئی ہے تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ تعاون اور مدد فراہم کی جاسکے۔دوسری طرف سندھ حکومت نے اب تک گندم کی خریداری کے لیے کوئی سنجیدہ پیشرفت نہیں کی ہے اور اس بار ان کا ہدف بھی گزشتہ سال کے 1.3 ملین ٹن سے کم ہوکر صرف 0.9 ملین ٹن رہ گیا ہے۔ کسانوں کی انجمن سندھ آباد گار نے بھی اس صورت حال کو سنگین قرار دے دیا ہے اور حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ہدف میں اضافہ کرتے ہوئے 1.6 ملین ٹن گندم کی خریداری کرے کیونکہ اس بار سندھ میں گندم کی فصل بھی اچھی پیدا ہوئی ہے۔سندھ آباد گار بورڈ کے چیئرمین عبدالمجید نظامانی کی صدارت میں حیدرآباد میں ہونے والے ایک اجلاس میں کسانوں نے کہا کہ مارچ میں فصل آنے کے باوجود اپریل تک گندم کی خریداری شروع نہیں ہوئی ہے اور اپریل میں گندم خریداری کے مراکز کھولے گئے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے الزام لگایا کہ اور اس ضمن میں کرپشن کی جارہی ہے۔انہوں نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر حقیقی کسانوں کے مسائل دور کرنے کے لیے تعلقہ اور ضلع سطح پر اقدامات کرے اور انہیں جوٹ بیگز فراہم کیے جائیں۔