جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مظفرآباد ‘حکومت کی طرف سے ہوٹلوں پر شادی بیاہ کے اوقات کار پر عملدرآمد نہ کروایا جاسکا

datetime 15  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مظفرآباد(این این آئی)حکومت کی طرف سے ہوٹلوں پر شادی بیاہ کے اوقات کار پر عملدرآمد نہ کروایا جاسکا۔رات گئے تک تقریبات کا سلسلہ زور شور سے جاری ،معصوم بچوں سمیت معمر افراد بھوک سے نڈھال ہونے لگے۔کھانا رات 1بجے کے بعد ،ہوٹلز اور شادی ہالز میں من پسند ریٹس سے سفید پوش طبقہ کو پیس کر رکھ دیا ۔اشرافیہ اور اہم حکومی زعماء ان تقریبات کی زینت بنتے ہوئے حوصلہ بڑھانے لگے۔دفعہ144بھی ہوائی ثابت

ہوئی کھلم کھلا خلاف ورزی فیشن بن گیا۔سرکاری ادارے دیگر قانون ومراعات پنجاب حکومت کی طرز پر مانگتے نہیں تھکتے مگر پنجاب میں ایسی تمام تقریبات رات10:30پر بند کردی جاتی ہیں مگر دارلحکومت مظفرآباد میں تقریبات کا رات گئے تک جاری رہنا سوالیہ نشان ہے۔مظفرآباد میں گنگا الٹی بہنے لگی۔تفصیلات کے مطابق حکومت اور ضلعی انتظامیہ طر ف سے شادہ بیاہ کی تقریبات میں ون ڈش اور دفعہ 144کا نفاز کاغذوں تک محدود،شادی ہالز اور ہوٹلوں پرکھا نا رات ایک بجے کے بعد دیا جانے لگا۔ایپکس ارینا،بلال پلازہ،رائل کنٹینٹل ،سنگم ہوٹل ،نیلم ہوٹل ودیگر جگہوں پر شادی بیاہ کی تقریبات میں سیاسی حکومتی اہم شخصیات کی شرکت اور متعدد ڈشز کا سرعام اہتمام حکومتی رٹ کا مذاق اڑانے لگا۔رات کا کھانا 1بجے کے بعد لگایا جاتا ہے ۔جسکی وجہ سے شرکاء خاص کر خواتین ،شیرخوار بچے اور معمر افراد بھوک سے نڈھال ہوجاتے ہیں جبکہ ہال کی بکنگ لاکھوں میں کی جاتی ہے۔عوام الناس نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتی رٹ کا چیلنج کرنے والے ہوٹلز کے خلاف آہنی ہاتھوں سے کارروائی کی جائے اور مناسب ریٹس سمیت ون ڈش کی پابندی کا اہتمام کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…