اسلام آباد(این آئی آئی) سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں 17 سال قید کی سزا پانے والے سابق سی پی او راولپنڈی سعود عزیز کو گزشتہ روز( بدھ کو) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گریڈ 20 سے گریڈ 21 میں ترقی دی تھی اور آج کل وہ پنجاب میں تعینات تھے جمعرات کو خصوصی عدالت کے فیصلے کے
وقت ضمانت پر رہا ہونے والے پولیس افسر سعودعزیز عدالت میں موجود تھے فیصلے کا اعلان ہوتے ہی وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے انہیں گرفتار کر کے ہتھکڑی لگا دی ۔سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں نامزد سابق سی پی او راولپنڈی سعود عزیز کواپریل2010میں بطور ملزم شامل تفتیش کیا گیا لیاقت باغ بم دھماکہ کے وقت سعود عزیز سی پی او راولپنڈی تعینات تھے بعد ازاں ان کا تبادلہ بطور ڈی آئی جی ملتان کر دیا گیا جب انہیں مقدمہ میں شامل تفتیش کیا گیا تو ڈی آئی جی ملتان ریجن تعینات تھے جو دوران ٹرائل کورٹ سے ضمانت پر تھے دسمبر2010میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے ضمانت منسوخ کر دی گئی جس پربعد ازاں لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے سابق سی پی او راولپنڈی کی ضمانت منظورکی تھی پراسکیوشن کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج بھی نہیں کیا گیا تھابے نظیر قتل کیس میں انہیں ساڑھے3سال بعد ملزم نامزد کیا گیااس دوران سعود عزیز نوکری پر بحال رہے اور ترقیوں کا سلسلہ بھی جاری رہا جوبعد ازاں 24اگست 2017میں بطور آئی جی ریٹائر ہوچکے ہیں جبکہ سابق ایس پی راول خرم شہزادکو ترقی دے کر ایس ایس پی سپیشل برانچ تعینات کیا گیا