جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

ملتان میٹر و پروجیکٹ میں کرپشن چینی کمپنی کے نام پر ہوئی,حامد میر

datetime 30  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(ـمانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی حامیر نے نے ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ ملتان میٹر و پروجیکٹ میں کرپشن چینی کمپنی کے نام پر ہوئی ہے جب چین میں ریگولیشن کے ادارے نے مذکورہ کمپنی سے پوچھا کہ یہ رقم کہاں آئی تو انہوں نے بتایا کہ یہ رقم ملتان میٹرو پراجیکٹ سے کمائے ہیں،جب انہیں یہ کہا گیا کہ ثابت کریں تو اس پر چینیوں کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سینیٹر مشاہد حسین، سینیٹر کلثوم پروین اور ایک وزیر مشاہد اللہ خان کی جانب سے دیئے گئے تعریفی لیٹر دکھائے گا

کہ بہت اچھا کام کیا ہے اس پر ہمیں اچھی کارکردگی کے لیٹر بھی دیئے گئے ہیں،اب تین سینیٹر صاحبان سی پیک کمیٹی کے ممبر ہیں، شہباز شریف صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں جبکہ مذکورہ کمپنی میٹرو بس سے وابستہ ہی نہیں ہے اور ایسے کوئی ٹھیکہ دیا ہی نہیں گیا ہے،اس صورتحال کا جائزہ لینے چینی تحقیقاتی ٹیم جب پاکستان آئی تو ان لوگوں سے رابطہ کیا گیا جن کے لیٹر دکھائے گئے تو ان لوگوں نے اس کی تردید کردی، یہ معاملہ آٹھ ماہ سے چل رہا ہے اس پر چینی تحقیقاتی ٹیم دو دورے پاکستان کے کر چکی ہے یہ معاملہ وزارت خزانہ،پنجاب حکومت ودیگر کے علم میں بھی ہے ، اطلاعات کے مطابق سارے معاملے کو ظفر حجازی جو پانانہ کیس میں بھی ملوثرہے نے دبانے کی کوشش کی اور اسے آگے پیچھے کرتے رہے یہ معاملہ میڈیا میں بھی آچکا ہے جب ہم نے اس پر بات کی تو حکومت کی طرف سے یہ معاملہ دبانے کی کوشش کی گئی،حیرت کی بات یہ ہے کہ اتنی بڑی کرپشن میں تقریباً دو ارب روپےمنی لانڈرنگ کے ذریعے چین میں منتقل ہوئے ہیں ساری حکومت کو پتہ ہے لیکن کوئی بھی نکوائری نہیں کر رہا،اگر یہی کرپشن سندھ یا خیبرپختونخواہ میں ہوئی ہوتی تو آپ دیکھتے پاکستان کے بڑے بڑے میڈیا گروپس اور بڑے بڑے اخبارات نے زمین آسمان ایک کر دینا تھا اتنی سینہ کوبی اور ماتم کرنا تھا کہ ایسا لگتا پاکستان میں بہت بڑا طوفان آگیا ہے۔ جو لوگ اس کرپشن پر آواز نہیں اٹھا رہے وہ اس کرپشن کا حصہ ہیںاور جو میڈیا اس پر بات نہیں کررہا وہ صحافت نہیں بلکہ منافقت کررہےہیں۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…