اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کی زراعت اور ہائیڈل منصوبوں کو نقصان پہنچارہا ہے، سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کیساتھ آبی تنازعات کے حل کیلئے تیار ہیں، بھارت بھی اس پر عملدرآمد یقینی بنائے،
عالمی بینک معاہدے پر تعمیری کردار اداکرے۔بھارت کی جانب سے مسائل سے زیادہ مسائل ہم نے خود پیدا کئے ہیں جس انداز سے ہم پانی استعمال کرتے ہیں وہ ایک مجرمانہ فعل ہے،ضیاع جاری رہا تومستقبل میں مزیدخطرات کا سامناکرنا پڑیگا۔اسلام آباد میں سندھ طاس معاہدے سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کیساتھ آبی تنازعات حل کرنے پر تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرتا ہے، بھارت کو بھی چاہئے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کی اصل روح کے مطابق اس پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کئی منصوبے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنائے ،ان منصوبوں کے ڈیزائن بھی پاکستان کو فراہم نہیں کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کی زراعت اور ہائیڈل منصوبوں کو نقصان پہنچارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مسائل سے زیادہ مسائل ہم نے خود پیدا کیے ہیں ہم جس انداز سے پانی استعمال کرتے ہیں وہ ایک مجرمانہ فعل ہے، ہم پانی ایسے استعمال کرتے ہیں جیسے ہمارے پاس لامحدود پانی ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کی مقامی تقسیم پر خرچ ہونیوالی رقم کا80 فیصد ریکورنہیں ہوتا، اگرپانی کا ضیاع جاری رہا تومستقبل میں مزیدخطرات کا سامناکرنا پڑیگا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے بھی ماضی میں پانی کے مسئلے کوسنجیدگی سے نہیں لیا، اب حکومت نے مسئلے کا ادراک کرتے ہوئے الگ وزارت قائم کی ہے،انہوں نے کہاکہ پانی سے متعلق قومی سطح پر شعور اجاگر کرنا ہوگا۔