لاہور( این این آئی )مسلم لیگ (ق) کی سابق رکن پنجاب اسمبلی سیمل راجہ نے سابق وزیر قانون بشارت راجہ کی منکوحہ ہونے کے ثبوت کے طور پر نکاح نامہ میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشارت راجہ اور پر ی گل آغا سچے ہیں تو میڈیا کے سامنے مناطر ے کا چیلنج قبول کیوں نہیں کرتے؟ پری گل آغا جعلساز اور بلیک میلر ہے، اپنے جھوٹ کو چھپانے کیلئے عہدیداروں کو استعمال کر کے (ق) لیگ اور چوہدری برادران کو بد نام کر رہی ہے جس کا نوٹس لیا جانا چاہیے ،پری گل آغاپہلے بیورو کریٹس،
پھر میڈیا اور اب عدلیہ کا غلط نام استعمال کر کے بلیک میل کر رہی ہے اور دوسری جانب قتل کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، بشارت راجہ اور پر ی گل آغا سچے ہیں تو میڈیا کے سامنے مناطر ے کا چیلنج قبول کیوں نہیں کرتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں ہنگامی پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سیمل راجہ نے کہا کہ اگر بشارت راجہ نے اب بھی طلاق یافتہ پری گل آغا کو گھر سے نہ نکالا تو وفاقی محتسب اور متعلقہ تھانے میں ان کے خلاف حدود آرڈیننس کے تحت پر چہ درج کراؤں گی۔ علمائے کرام اور دینی جماعتیں طلاق دینے کے باوجود خواتین کو گھروں میں رکھنے کے پروان چڑھتے ہوئے کلچر کیخلاف آواز بلند کریں۔ سیمل راجہ نے کہا کہ میں مسلسل ایک ماہ سے میڈیا کے سامنے بشارت راجہ سے اپنی شادی اور پری گل آغا کے طلاق کے ثبوت پیش کر چکی ہوں اس کے باوجود خواتین کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے دعویداروں کی جانب سے خاموشی سمجھ سے بالا تر ہے۔ سیمل راجہ نے کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر منتخب وزیراعظم کیخلاف کارروائی ہو سکتی ہے تو پھر قوم کے بیٹیوں کے گھر بر باد کر نے والے سیا ستدانوں کیخلاف عدلیہ ازخود نوٹس لینے سے کیوں گریزاں ہے۔ خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے مزید کتنی خواتین کے گھروں کے اجڑ نے کا انتظار کیا جائے گا۔ حیران ہوں خادم اعلیٰ بھی اس مسئلہ پر خاموش ہیں۔
سیمل راجہ نے کہا سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن بنا کر خواتین کیساتھ ہونے والی نا انصافیوں کیخلاف ایکشن لے اور ملزمان کو عوامی نمائندگی کیلئے تاحیات نااہل قرار دے کر قرار واقعی سزادے۔ انہوں نے کہا کہ دھمکیوں کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کر نے کے باوجود سکیورٹی فراہم نہیں کی جا رہی۔ آئی جی پنجاب سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ وہ کب نوٹس لیں گے۔