ملتان (این این آئی)سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہاہے کہ ملک میں ایسا طریقہ حکومت لایا جارہا ہے جس کے بعد کچھ نہیں بچے گا ٗ ایک آدمی کو سزا دینے کیلئے بیس کروڑ عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہاہے ٗ آئین نہیں ہوگا تو قوم کو کہاں سے آزادی کا سبق پڑھائیں گے ٗ آئین نہیں ہوگا تو پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی ٗ نیب کے اندر آج تک جتنے مقدمات چلے ہیں اس میں پانچ سے چھ سال لگتے ہیں ٗاب نیا قانون لایا جارہاہے کہ عدالت کے اوپر عدالت بنائی جارہی ہے ٗعدلیہ کا احترام کرتا ہوں ٗمیری باتیں توہین عدالت ہیں تو مجھ پر توہین عدالت لگائیں۔
بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہاکہ ملک میں ایسا طریقہ حکومت لایا جارہاہے جس کے بعد کچھ نہیں بچے گا انہوں نے کہاکہ میں عدلیہ کا احترام کرتا ہوں ٗ میری باتیں توہین عدالت ہیں تو مجھ پر توہین عدالت لگا ئیں ۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر آرٹیکل 62اور 63لگ گیا انہوں نے کہاکہ ایک آدمی کو سزا دینے کیلئے بیس کروڑ عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہاہے انہوں نے کہاکہ احتساب ہونا چاہیے اور ہر قیمت پر ہونا چاہیے ایک دو افراد کو سزا دینے کیلئے پوری قوم کو سزا نہیں دینی چاہیے جاوید ہاشمی نے کہاکہ آئین نہیں ہوگا تو قوم کو کہاں سے آزادی کا سبق پڑھائیں گے ٗ آئین نہیں ہوگا تو پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی ٗ جب آئین نہیں رہے گا تو ادارے بھی نہیں رہیں گے ہم آئین کی توہن نہیں ہونے دینگے ۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ سکیورٹی اداروں اور پارلیمنٹ کا مقام بلند کرینگے تو ملک چلے گا سیاسی جماعتیں اپنے ملک کے اداروں کا مقام بلند کریں انہوں نے کہاکہ اداروں کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیب کے اندر آج تک جتنے مقدمات چلے ہیں اس میں پانچ سے چھ سال لگتے ہیں مجھ پر اور یوسف رضا گیلانی پر بھی پانچ ٗ پانچ سال مقدمات چلے ہیں اب نیا قانون لایا جارہاہے کہ عدالت کے اوپر عدالت بنائی جارہی ہے ٗ انہوں نے کہاکہ مجھ پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا سکتا میں نے کوئی بھی پارٹی نہیں بدلی جس نے اصول چھوڑا اس کی پارٹی کو چھوڑ دیا ۔