پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

نواز شریف جاتے جاتے کیا خوفناک پیش گوئی کر گئے ؟ دھماکہ خیز انکشافات

datetime 30  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ میرے ساتھ جو سلوک ہوا اس کا مستحق نہیں تھا، ملک میں آئین اور قانون کی پاسداری ہونی چاہیے، کسی کو جیلوں میں ڈالنے، پھانسیاں دینے اور جلا وطن کرنے سے ملک تباہ ہوجائے گا۔مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ قوم جانتی ہے ہماری 70 سال کی تاریخ میں وزرائے اعظم کے ساتھ کیا ہوتا رہا ہے،

مسلم لیگ (ن) کی حکومتیں کئی مرتبہ مختلف طریقوں سے گرائی گئی ہیں لیکن عوام نے ان طریقوں کو مسترد کر دیا۔نوازشریف نے کہا کہ جب قومیں صحیح راستے کا تعین کریں تو ان کی تقدیر بدل جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’فخر ہے کہ میری نااہلی کرپشن کی وجہ سے نہیں ہوئی، قوم کو پتا چل رہا ہے کہ ڈس کوالیفیکیشن کیوں ہوئی، آپ کو فخر ہوناچاہیے آپ کے پارٹی سربراہ کا دامن صاف ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ کہتےہیں تنخواہ کیوں نہیں لی؟ اثاثہ ہے، اس لیے ڈکلیئر کرنا چاہیے تھا، جب تنخواہ وصول ہی نہیں کی تو ڈکلیئر کیوں کرنا تھا؟سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنے ہر اثاثے پر ٹیکس دیتا ہوں، ہر اثاثے اور ذرائع آمدن کو ڈکلیئر کیا ہوا ہے، تین نسلوں کے احتساب سے ملا کیا؟ ایک اقامہ جوذرائع آمدن ہی نہیں اسے ڈکلیئر کیسے کرتا؟سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہاں جیبیں بھری ہوئی ہیں اور یہ ڈکلیئر نہیں کرتے، یہ کیا ہورہا ہے؟ عوام کو فیصلہ کرنا ہے، ملک کو واپس کس سمت میں لےجایا جا رہا ہے؟انہوں نے کہاکہ میرا ضمیرصاف ہے، اگر ضمیرملامت کرتا، کوئی خوردبرد یا خیانت کی ہوتی تو خود استعفیٰ دے دیتا، جب کرپشن ہی نہیں کی تو استعفیٰ دینے کو دل ہی نہیں مانتا، کہا گیا ڈکلیئر کرنا چاہیے تھا جب جیب میں ہی کچھ نہیں آیا تو کیا ڈکلیئر کرتا؟سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچھ وصول کرو تو مصیبت، نہ کرو تو مصیبت۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ نو وارد سیاستدانوں نے الزامات اور تہمتوں کی حد کردی، یہ نو وارد سیاستدان اب خود الزامات میں گھرے ہوئے ہیں، یہ لوگ وہ ہیں جن کے پاس ذرائع آمدن بھی نہیں تو پھر پیسہ کہاں سے آیا۔نوازشریف نے کہا کہ ایک رات میں وزیراعظم اور اگلے دن ہائی جیکر،

میرے خلاف ہائی جیکنگ کا کیس بنا کر مجھے ہائی جیکر بنادیا گیا، لوگوں نے کہا آپ کو سزائے موت سنائی جائے گی، اگر مجھے سزائے موت سنادی جاتی تو میں بھی سوچتا کہ سزا دے دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ خلوص دل اور عزم سے اس ملک کی خدمت کی ہے، اگر پیسا ہی مطمع نظر ہوتا تو مجھے 5 ارب ڈالر کی پیشکش ہوئی تھی، میں نے اس ملک کے ایٹمی پروگرام کے بٹن پر ہاتھ رکھا اور پاکستانی قوم کے لیےعزت و فخر کا موقع آیا۔انہوں نے کہا کہ 20، 25 سال پہلے میں نظریاتی نہیں تھا لیکن حالات نے نظریاتی بنادیا، نظریات پر سمجھوتا نہیں کرسکتا اگر اس پر سزائیں بھی بھگتنا پڑیں تو کوئی پچھتاوا نہیں، ملک کے لیے کوئی بھی قربانی دینے کو تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئین اورقانون کی پاسداری ہونی چاہیے، کسی کو جیلوں میں ڈالنے، پھانسیاں دینے اورجلا وطن کرنے سے پاکستان تباہ ہوجائے گا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی ذات کی کوئی پرواہ نہیں، پاکستان کے عوام کی پرواہ ہے، پچھلے ادوار میں جو جدوجہد کی اسے گنوانا نہیں چاہتے، خدا کی قسم اقتدار کی لالچ کی بات نہیں کر رہا، جو جدوجہد کی چاہتا ہوں کہ اس کا فائدہ 20 کروڑ عوام کو ملے۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…