اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ کی جانب سے تاریخی فیصلے کے بعد شریف خاندان کو اپنے اثاثے اور بنکوں میں پڑی رقوم ضبط ہونے کی پریشانی لاحق ہو گئی۔ذرائع کے مطابق عدالت کی جانب سے نوازشریف ، مریم نواز ، حسین نواز، حسن نواز اور کیپٹن(ر)صفدر پر14سال قید اور آمدن سے زائد اربوں روپے کے اثاثے اور بنکوں میں موجود رقوم ضبط ہونے کی تلوار چل سکتی ہے جس کے باعث شریف خاندان پر سکتہ طاری ہو گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایاکہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ چیئرمین نیب منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس میں کسی بھی حکومتی شخصیت کے دباؤ کے باوجود کیس پر اثر انداز نہیں ہو سکے گا۔ذرائع نے نیب کے اعلیٰ حکام کے حوالے سے بتایا کہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 10اے کے تحت نوازشریف سمیت کرپشن میں ملوث تمام افراد کو احتساب عدالت 14سال قید کی سزا سنا سکتی ہے اور سیکشن 10کے تحت ہی احتساب عدالت آمدن سے زائد اثاثے اور بنک اکاؤنٹس میں موجود اضافی رقم ضبط کرسکتی ہے اور احتساب عدالت کی جانب سے سزا کے بعد تمام افراد 10سال کیلئے کسی بھی عوامی عہدے کیلئے نااہل ہو جائیں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ نیب کی سترہ سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کرپشن کے سب سے بڑے مقدمے کافیصلہ صرف چھ ماہ میں سنائے گی ۔ذرائع نے بتایا کہ نیب اس مرتبہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں ریفرنس تیار کرنا پڑے گا اور چیئرمین نیب بھی کمزور ریفرنس تیار کرنے کے لئے اس پر اثر انداز نہیں ہو سکیں گے ۔واضح رہے کہ نوازشریف نے پندرہ جولائی کو نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے قانونی ٹیم کو ہدایات جاری کردی تھیں کہ سپریم کورٹ میں بھرپور کوشش کی جائے کہ معاملہ نیب کے حوالے ہوجائے ۔