اسلام آباد(جاوید چودھری) مچھلی اور خبر دونوں میں ایک چیز کامن ہوتی ہے‘ بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کو کھا جاتی ہے اور بڑی خبر چھوٹی خبر کو نگل جاتی ہے‘ آج دن کے وقت حنیف عباسی کا یہ بیان کہ عمران خان کوکین پیتے ہیں اور شیخ رشید بتائیں پاناما کیس کی سماعت کرنے والے پانچ ججز کو اربوں روپے کی رشوت کس نے دی، بڑی خبر تھا، ہمارا خیال تھا ہم آج حنیف عباسی کے اس الزام پر پروگرام کریں گے۔
لیکن پھر چودھری نثار سامنے آ گئے، چودھری نثار کی پریس کانفرنس ملک کی چند فیصلہ کن پریس کانفرنسز میں شمار ہوتی ہے۔ اس پریس کانفرنس نے مستقبل کا سارا سیاسی نقشہ واضح کر دیا، اس نے ثابت کر دیا ’’پارٹی از اوور‘‘ میاں نواز شریف کی حکومت تھوڑی دیر کی مہمان ہے، فیوچر میں اب شاید کوئی پارٹی ایوانوں میں اکثریت حاصل نہ کر سکے اور ہمارا سارا سیاسی نظام خوشامد پر کھڑا ہے‘ ہم نے چوہدری نثار کی اس پریس کانفرنس پر پروگرام کا فیصلہ کیا۔ لیکن پھر اچانک اعلان ہو گیا کہ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ کل پانامہ کیس کا فیصلہ سنائے گا، یہ خبر آج کی سب سے بڑی مچھلی ثابت ہوئی اور یہ مچھلی تمام مچھلیوں کو نگل گئی‘ کل کے دن کیا ہو گا، کیا کل کا دن میاں نواز شریف کی سیاست کا آخری دن ہو گا یا پھر یہاں سے ایک نیا آغاز ہوگا۔