اسلام آبا(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پانامہ کیس میں وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کی صورت میں کسی جونیئر کے وزیراعظم بننے کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق موقر قومی اخبار’’خبریں‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ پانامہ کیس کے معاملے پر
اختلافات کے باعث سائیڈ لائن پرہوچکے ہیں اور ایسی اطلاعات آرہی ہیں کہ چوہدری نثار نے نواز لیگی وزرا خواجہ سعد رفیق اور رانا تنویر حسین سے ملاقات کے باوجود نواز شریف سے دیرینہ رفاقت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ان اطلاعات کے باوجود بھی چوہدری نثار نے وزیراعظم نواز شریف اور پارٹی کے ساتھ اپنی مکمل وفاداری کا یقین دلایا ہے جبکہ وزیراعظم کی جانب سے بھی چوہدری نثار کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ چوہدری نثار وزیراعظم کی نااہلی کی صورت میں خواجہ آصف سمیت کسی جونیئر کو نیا وزیراعظم نہیں مانیں گے البتہ انہوں نے شرط عائد کی ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی کی صورت میں شہباز شریف کو متبادل وزیر اعظم کے طور پر لایا جائے۔جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے درخواست کی ہے کہ پارٹی اختلافات کو میڈیا کے سامنے نہ لایا جائے۔رپورٹ کے مطابق پنجاب ہائوس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر ریلوے سعد رفیق کی چوہدری نثار سے ملاقات میں وزیر داخلہ نے دونوں رہنمائوں کے سامنے اپنا اصولی موقف پیش کیا اور کسی بھی جونیئر کو بطور وزیر اعظم قبول کرنے سے یکسر انکار کیا ہے۔ اسحاق ڈار سعد رفیق کی جانب سے چوہدری نثار کو بھی یہ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ نواز شریف کی نا اہلی کی صورت میں پارٹی کسی جونیئر کو وزارت عظمیٰ کیلئے
نامزد نہیں کرے گی۔ ’خبریں‘کے مطابق تینوں وفاقی وزرا کے درمیان پنجاب ہائوس میں تقریباََ ساڑھے چار گھنٹے تک ملاقات جاری رہی۔دوسری جانب ن لیگ کی اندرونی سیاسی چپقلش کی وجہ سے ن لیگ کے اکثر رہنما اور کارکنان پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔