جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

عمران سیریز کے خالق اردو کے معروف رائٹر ا بن صفی کی برسی،انہوں نے ایسا کیا کام کیا تھا جو آج تک کوئی نہیں کرسکا؟جانیئے

datetime 25  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) اردوکے معروف رائٹر ابن صفی کی 37ویں برسی آج ( بدھ ) 26جولائی کومنائی جائے گی ۔ ابن صفی 6جولائی 1928ء کو بھارتی شہراتر پردیش کے ضلع الہ آباد کے معروف قصبے نارا میں پیدا ہوئے اور ان کا اصل نام اسرار احمد تھا ۔انہوں نے تعلیم آگرہ یونیورسٹی سے حاصل کی تھی اور بطور شاعر وہ اپنا نام اسرار ناروی لکھتے تھے ۔ابن صفی 1952 میں الہ آباد سے ہجرت کر کے کراچی آگئے ۔

ابن صفی نے اپنی زندگی کی شروعات شاعری سے کی تھی ۔ پھر طنزیہ او رمزاحیہ مضامین لکھے جن کی تعداد بھی دو سو سے کم نہیں ۔ انہوں نے کئی انگریزی ناولوں کے اردو میں ترجمے بھی کئے ۔ لیکن انہیں تو خود اردو کا عظیم جاسوسی ناول نگار بننا تھا ۔ اس لئے انہوں نے شاعری اور مزاح نگاری ترک کرکے جاسوسی ناول لکھنے شروع کر دئے ۔ 1952 میں ان کا پہلا جاسوسی ناول دلیر مجرم شائع ہوا تھا ۔ جس میں انہوں نے اپنے لافانی کردار فریدی اور حمید کو پیش کیا ۔ بعد میں ایک دوسرے سریز میں انہوں نے جاسوس عمران کا کردار پیش کیا اور یہ کردار بھی یادگار بن گیا ۔ انہوں نے 20 برس کے مختصر عرصے میں 250 سے زیادہ جاسوسی ناول لکھے ۔ یعنی تقریبا ہر ماہ ایک ناول لکھا ۔ حالانکہ پھر ان کے ناول ہر ماہ کراچی اور الہ آباد دونوں جگہوں سے شائع ہونے لگے ۔ ان کے ناولوں کی مقبولیت کا عالم یہ تھا کہ بک سٹال پر آتے ہی یہ ناول ختم ہو جاتے تھے ۔ بلکہ کچھ پبلشر نے ان کے نام کی مقبولیت کا یہ فائدہ اٹھایا کہ ان کے نام سے یا ان کے ملتے جلتے ہوئے نام سے سیکڑوں جاسوسی ناول شائع کر دئیے لیکن ان ناولوں میں زبان و بیان کا انداز ہی مختلف تھا ۔ ابن صفی نے بار بار تردید کی کہ یہ ناول ان کے لکھے ہوئے نہیں ہیں لیکن سرقہ کرنے والے پبلشروں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا ۔

بے حد تیز رفتاری سے لکھنے والے ابن صفی 1957 میں شدید طور پر بیمار ہو گئے اور تین برسوں تک انہوں نے کچھ بھی نہیں لکھا لیکن صحت یابی کے بعد ان کا پہلا ناول 1960 میں ڈیڑھ متوالے کے نام سے شائع ہوا اور اس کی اتنی زبردست پذیرائی ہوئی کہ پندرہ دنوں کے اندر ہی اس کا دوسرا ایڈیشن شائع کرنا پڑا۔ ابن صفی کے ناول درجنوں زبانوں میں ترجمہ ہو کر مقبول ہو چکے ہیں اور ان کی سب سے بڑی مقبولیت تو یہ تھی کہ انگریزی کی مشہور ادیب اگاتھا

کرسٹی نے کہا تھا اگر چہ میں اردو نہیں جانتی لیکن مجھے بر صغیر کے جاسوسی ناولوں کے بارے میں معلومات ہیں وہاں صرف ایک ہی حقیقی جاسوسی ناول نگار تھا ابن صفی ۔ اس بڑے اردو ادیب کو یہ عظیم الشان خراج عقیدت ہے ۔اردو کے اس عظیم ادیب 52 سال کی عمر میں 26 جولائی 1980 کو کراچی میں انتقال کر گئے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…