اتوار‬‮ ، 09 فروری‬‮ 2025 

حکومت نے ڈرائیورز کی ہڑتال ناکام بنادی، متعدد ٹرینیں روانہ

datetime 23  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) حکومت نے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال کو ناکام بناتے ہوئے آپریشنز بحال کردیے تاہم احتجاج کے باعث ریلوے انتظامیہ کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور ٹرینوں کی آمد و رفت تاخیر کا شکار ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہڑتالی ڈرائیوروں کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ریلوے انتظامیہ نے متبادل ڈرائیورز کا بندوبست کرکے آپریشن بحال کردیا۔ متعدد ٹرینیں اسٹیشنوں سے روانہ ہوگئیں اور کئی گاڑیاں منزل مقصود پر پہنچ گئی ہیں جب کہ ریلوے پولیس نے 13 ٹرین ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا ہے۔

لاہور سے کراچی جانے والی فرید ایکسپریس روہڑی اسٹیشن پہنچ گئی، ہزارہ ایکسپریس سٹی اسٹیشن سے کینٹ اسٹیشن پہنچ گئی، جبکہ راولپنڈی سے پہلی ٹرین مسافروں کو لیکر لاہور اور تیز گام ایکسپریس مسافروں کو لے کر کراچی کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔ڈی ایس ریلوے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کیساتھ مذاکرات ناکام ہونے کی وجہ سے ٹرین ڈرائیورز کے ایک گروہ اور انتظامیہ کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کے نتیجے میں انتظامیہ کو آپریشن جاری رکھنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ متبادل ڈرائیورز و فور مینز کے زریعے ٹرین آپریشن جاری رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لاہور ریلوے اسٹیشن پر ٹرین روانگی میں تاخیر کی وجہ سے ہنگامہ آرائی بھی ہوئی اور مسافروں نے احتجاج کیا۔ترجمان پاکستان ریلویز کے مطابق ہڑتالی ڈرائیوروں کا بڑا مطالبہ خونی حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کی بحالی ہے، ناجائز مطالبہ ہرگز تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ ہڑتالی گروپ 43 انسانی جانوں کی ہلاکت کے ذمہ دار 6 ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کر رہا ہے، تحقیقات کے بعد یہ ڈرائیور زکریا ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور گڈز ٹرینوں کے خونی حادثات کے ذمہ دار قرار پائے گئے ہیں۔ادھر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کوئی ٹرین نہیں رکی ہوئی اور ریل کار و شالیمار سمیت تمام ٹرینیں روانہ ہوگئی ہیں، ریلوے افسران اور کارکنوں نے میرے ہمراہ ساری رات جاگ کے ہڑتالیوں کو ناکام بنایا،

اگرچہ ہڑتال کی وجہ سے ٹائم ٹیبل اپ سیٹ ہوا تاہم 48 گھنٹوں میں تمام ٹرینوں کی وقت پر آمد اور روانگی یقینی بنائی جائے گئی، ریلوے کے بعض غیر ذمہ دار ڈرائیوروں کی وجہ سے مسافروں کو تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جس پر معذرت خواہ ہیں، جو ڈرائیور ہڑتالی ٹولے کو مسترد کر کے واپس آئے، اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔واضح رہے کہ مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان ریلویز کے 278 ٹرین ڈرائیورز نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…