بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

میں تیل کا فوارہ دیکھنا چاہتا ہوں، شاہ ایران کی خواہش میں چھپی حمکت

datetime 22  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایران اور برطانیہ کے درمیان 1954ءمیں تیل نکالنے کا معاہدہ ہوا ۔ اینگلو ایرانین آئل کمپنی ایران سے تیل نکال رہی تھی اور یہ تیل بعدازاں یورپ اور امریکا برآمد کیا جاتا تھا۔ اینگلو ایرانین آئل کمپنی ایران کو تیل کی رائلٹی دیتی تھی۔ ایک بار شاہ ایران شکار کیلئے جا رہا تھا‘ اس کے راستے میں پائپ لائن آ گئی‘ شاہ نے پائپ لائن کے قریب خیمہ لگوایا اور اینگلو ایرانین کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کو وہاں طلب کر لیا‘چیف ایگزیکٹو گرتا پڑتا وہاں پہنچ گیا‘ شاہ نے اس کی طرف دیکھا اور اسے حکم دیا ‘تم فوراً یہ پائپ لائن توڑ دو‘

چیف ایگزیکٹو نے پوچھا لیکن جناب کیوں؟ شاہ نے جواب دیا‘میں تیل کا فوارہ دیکھنا چاہتا ہوں‘ انگریز چیف ایگزیکٹو نے حیرت سے اس کی طرف دیکھا اور عرض کیا‘جناب اس سے بہت نقصان ہو جائے گا‘شاہ نے کہا‘میں تمام نقصان اپنی جیب سے پورا کر دوں گا‘ تم پائن لائن توڑو‘ ایک گھنٹہ تیل کا فوارا پھوٹنے دو اور اس کے بعد مجھے بل بھجوا دو‘ انگریز چیف ایگزیکٹو نے اس عجیب و غریب مطالبے سے بچنے کی بہت کوشش کی لیکن شاہ نہیں مانا۔ بہرحال قصہ مختصر چیف ایگزیکٹو نے انجینئر منگوائے اور پائپ لائن درمیان سے توڑ دی۔ پٹرول کا فوارہ نکلا اور صحرا کی ریت میں جذب ہونے لگا۔ شاہ ایران ایک گھنٹہ اس فوارے کا نظارہ کرتا رہا۔ اس کے بعد اس نے چیف ایگزیکٹو سے کہا ‘تم مجھے بل بھجوا دینا‘ اور اس کے بعد وہ تہران روانہ ہو گیا۔ شاہ کے اس عجیب و غریب مطالبے نے اگلے دن پوری دنیا کی ہیڈ لائنز میں جگہ پا لی۔ لوگوں نے سمجھا شاہ ایران پاگل ہو چکا ہے۔ اینگلو ایرانین کمپنی نے چند دن بعد شاہ کو ضائع ہونے والے تیل کا بل بھجوا دیا۔ شاہ نے بل دیکھا اور اگلے دن کمپنی کے تمام اعلیٰ عہدیداروں کو محل میں بلوا لیااور انہیں آئل کی رائیلٹی اور کمپنی کا بل دکھا کر بولا ‘آپ نے رائیلٹی کے سمجھوتے میں یہ لکھا تھا کہ آپ کی پائپ لائن سے فی گھنٹہ اتنا پٹرول گزرتا ہے جبکہ آپ نے بل میں اس کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ پٹرول ضائع ہونے کا مطالبہ کیا۔ اس کا مطلب یہ ہوا آپ ہمیں چھ گنا کم رائیلٹی دے رہے ہیں۔

شاہ کی بات سن کر کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں کے حواس جواب دے گئےکیونکہ وہ شاہ کو بل بھجوا کر پھنس چکے تھے۔ بہرحال قصہ مزید مختصر شاہ نے اینگلو ایرانین آئل کمپنی کے ساتھ نیا معاہدہ بھی کیا اور اس سے کروڑوں ڈالر ہرجانہ بھی وصول کیا اور سٹوری کا یہ حصہ سامنے آنے کے بعد مغرب کا وہ پریس جو شاہ ایران کو چند دن پہلے تک پاگل کہہ رہا تھا وہ اس کی چالاکی کا قائل ہو گیا”

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…