اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر نے اپنے پروگرام کیپٹیل ٹاک میں رپورٹر سے دریافت کیا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نیب سے گم ہونے والی فائل کی کیا کہانی ہے؟ جس پر رپورٹر نے بتایا کہ اسحاق ڈار کا شماران وزرا میں سے ہوتاہے جن کا اپنے ماتحت اداروں میں کنٹرول بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر کے پاس میاں شریف مرحوم کا 1945کا ریکارڈ موجود ہے لیکن اسحاق ڈار، جن کے ماتحت ایف بی آر ہے، کا ریکارڈ موجود نہیں ہے ۔ اس ریکارڈ سے متعلق کہا یہ گیا تھا کہ یہ ریکارڈ گم ہو گیا ہے لیکن معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ ایف بی آر کے ایک افسرجن کا نام امجد زبیر ٹوانا ہےنے پانامہ کا ہنگامہ لگنے کے بعد لاہور ٹیلی فون کیا اور چیف کمشنر تسنیم الرحمان سے کہا کہ وزیر خزانہ کا جو ریکارڈ ہے اس کی اصل دستاویزات ایف بی آر کو بھجوا دی جائیں۔اس آرڈر کو مان لیا گیا لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ حکم تو چیئر مین ایف بی آر یا انکم ٹیکس آفس کی جانب سے ملنا چاہئے تھا۔ تفتیش کرنے پر معلوم ہوا کہ زبیر ٹوانا نے ایف بی آر کی سینئر مینجمنٹ سے پوچھے بغیر ہی اسحاق ڈار کی دستاویزات کی فائل طلب کی تھی۔ پروگرام کے دوران اس رپورٹر نے مزید کیا کیا انکشافات کئے ملاحظہ کیجئے: