ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم نوازشریف کی سادگی،حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 19  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیالکوٹ(آئی این پی )وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ 1972میں ہمیں لوٹا گیا جب نوازشریف بچہ تھا اور آج ہم سے ہی منی ٹریل پوچھتے ہو ، آپ نے کون سے خزانے دیے تھے جو ہم لوٹ کر دبئی لے گئے ، آج اگر میرا احتساب ہورہا ہے تو اچھی بات ہے، کل کسی اور کا بھی ہوگا ، خدا جانتا ہے مجھے آج تک نہیں پتہ چلا کہ مجھ پر الزام کیا ہے ، ہم نے تو مختلف منصوبوں میں 168 ارب روپے قوم کے بچا کر خزانے میں ڈالے ، یہ سرکاری پیسے کا نہیں بلکہ ہمارے خاندانی کاروبار کا احتساب کیا جا رہا ہے ،

پاکستان کا خیر خواہ ہوں اور ملک کی ایک ایک پائی کا امین ہوں ،امین نہ ہوتا تو کلنٹن سے 5ارب ڈالر لے لیتا اور ایٹمی دھماکے نہ کرتا ، مجھے پاکستان کے نوجوانوں ،بیروزگاری اور اندھیرے ختم کرنے کی فکر ہے ،2014سے ہمارے خلاف گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے ، دھرنوں کی شکل میں یہ گیم شروع ہوئی اور چار سالوں میں ہماری ٹانگیں کھینچنے کی بھرپور کوشش کی گئی ، ہر روز ہماری غیبت اورہمارے اوپر بہتان تراشی کی جاتی ہے اس کے باوجود ہم نے دہشت گردی کی کمر توڑی،بجلی کے منصوبوں کو مکمل کیا ،پاکستان میں روڈ تعمیر کئے ،پاکستان کی ترقی روکنا ملک سے غداری ہے ،پاکستان کے عوام نے تمہیں بار بار مسترد کیا ،ووٹ نہیں دیا تو تم کیسے وزیراعظم بن سکتے ہو۔وہ بدھ کو یہاں سیالکوٹ میں پارٹی ورکرز سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ خواجہ آصف سچا اور کھرا آدمی ہے ، ان کی تقریب کا جادو سب پر ہوتا ہے ،خواجہ آصف کی تقریب کے بعد اب میں کہا تقریر کروں ، خواجہ آصف کو 1964سے جانتا ہوں جب ہم گورنمنٹ کالج لاہور میں ایک ساتھ پڑھتے تھے ،چیمبر آف کامرس میں خواجہ آصف نے جادوئی تقریر کی ، خواجہ آصف اس شہر سیالکوٹ کا ہی نہیں بلکہ نوازشریف کا بھی اثاثہ ہیں ، جس نوازشریف کو خدا نے ایسے مخلص ساتھی دیے ہوں اسے کوئی فکر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری تین نسلوں کا احتساب ہورہا ہے تو ہونے دو ،

میری دعا ہے کہ ہمارے ہر حلقے میں خواجہ آصف جیسے آدمی ہوں جو عوام کی خدمت میں دن رات ایک کردیں ، آج ہمارا احتساب ہورہا ہے تو کل انشاء اللہ اوروں کا بھی ہوگا ، نوازشریف کا احتساب ضرور کرو مگر بتا ؤ تو سہی کس چیز کا احتساب کر رہے ہو بتاؤ کہ ہم پر الزام کیا ہے ۔محمدنوازشریف نے کہا کہ میں آج تک نہیں سمجھ سکا کہ مجھ پر کیا مقدمہ ہے ،کہاں اور کس منصوبے میں ہم نے کرپشن کی ہے ، ہمارے پچھلے بھی تمام ادوار کا احتساب کر کے بتاؤ کہ ہم نے کہاں کرپشن کی ۔

انہوں نے کہا کہ 1972سے احتساب شروع کیا گیا جب نوازشریف ایک بچہ تھا، اس وقت میں نیا نیا کالج پڑھ کر آیا اور سیاست سے بھی کوئی تعلق نہیں تھا ، اس دور کا پوچھ رہے ہیں کہ منی ٹریل بتاؤ، اس زمانے میں میاں شریف کی فیملی کو لوٹا گیا اور تمام اثاثہ جات قومی ملکیت میں لیے گئے تھے ، منی ٹریل تو تمہیں بتانا چاہیے کہ پیسہ لوٹ کر کہاں لے گئے تھے ، ہمیں لوٹ کو منی ٹریل بھی ہم سے پوچھی جا رہی ہے ، ڈھاکہ والی فیکٹری بنگلہ دیش میں چلی گئی اور پاکستان والی فیکٹری کو بھتو نے قومیا لیا ،

اپنے کارکنوں کے حوالے کردیا ۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک پیسہ بھی بھٹو حکومت نے معاوضے کے طور پر ہمیں نہیں دیا تم نے کون سے خزانے دیے تھے جو ہم دبئی ساتھ لے گئے ، یہ 45سال پہلے کی باتیں ہیں یہاں کسی کو دس سال پہلے کی باتیں بھی یاد نہیں ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ بتایا تو جائے کہ ہم نے کس منصوبے میں پیسہ بنایا ہے ، کوئی کمیشن یا کک بیکس لی گئی ہیں ، ہم نے تو168ارب روپے تین منصوبوں میں بچائے ہیں اورقوم کے خزانے کو بچایا ہے ،

سرکاری پیسے کا تو کوئی احتساب نہیں ہورہا بلکہ ہمارے ذاتی کاروبار کا احتساب ہورہا ہے ، آپ کا نمائندہ نوازشریف سب کچھ ہوسکتا ہے مگریہ پاکستان کو خیرخواہ ہے اور ایک ایک پائی کا امین ہے ، پاکستان کا درد میرے سینے میں ہے ،اگر سینے میں پاکستان کا درد نہ ہوتا تو پریذیڈنٹ ٹینڈر کے 5ارب ڈالر لے لیتا اور ایٹمی دھماکہ نہ کرتا ، اس ملک کے ساتھ ہماری محبت کا یہ ثبوت ہے ، آج سے 20سال پہلے 1998میں یہ ثبوت دے چکا ہوں ،

ہمیں وطن سے دھوکہ دینے والا کہنے والوں کو شرم نہیں آتی ، کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب ۔شرم تم کو مگر نہیں آتی ۔وزیراعظم نے کہا کہ سیالکوٹ والوں کے دل میں وطن کی محبت کوٹ کوت کر بھری ہوئی ہے ، مجھے فخر ہے کہ آپ پر ۔ سیالکوٹ کے لوگوں نے کہا کہ ہمیں موٹر وے چاہیے تو دیکھو آج الحمد اللہ یہ موٹر وے بن رہی ہے ، اگلے سال اس کا افتتاح ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ مجھے میرے ملک کے نوجوانوں کی فکر ہے ،

مجھے روزگاروں کی فکر ہے اور پاکستان کو روشن کرنے کی فکر ہے ، آج پاکستان دوبارہ روشی کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے لئے ہم نے دن رات محنت کی ، ہمارے مخالفوں کو یہی غصہ ہے ، ہمارے اوپر 2014سے ہمارے خلاف مہم جوئی شروع ہے ، دھرنے شروع کئے گئے اور آج تک کسی نہ کسی شکل میں دھرنے جاری ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ چار سال سے ہمارے سیاسی مخالفین نے ٹانگیں کھینچنے کی بھرپور کوشش کی اس کے باوجود خدا کے کرم سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہورہا ہے ، دہشت گردی انجام کو پہنچ رہی ہے ، موٹر ویز بن رہے ہیں ۔ نوازشریف نے کہا کہ اگر سیاسی مخالفین ہماری ٹانگیں کھینچ کر ملک سے غداری نہ کرتے تو آج پاکستان بہت زیادہ آگے ہوتا ، پچھلے دو تین سال سے 56ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں ہورہی ہے ،

تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ، سیاسی مخالفین کی حرکتوں کی وجہ سے پاکستان پہلے ہی بہت پیچھے رہ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 1999سے پاکستان میں سیاسی خلل نہ ڈالا جاتا تو آج پاکستان دنیا کی صف اول کی معیشتوں میں شامل ہوتا ، ہم اب بھی جو دن رات محنت کر رہے ہیں ، پاکستان بہت جلد دنیا کے صف اول کے ممالک میں شامل ہو گا ، پاکستان ایٹمی طاقت بن چکا ہے اور اب معاشی طاقت بننے جا رہا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ صرف طاقت اور کرسی کے لالچ میں پاکستان کی معیشت کی ٹانگیں مت کھینچو،

صرف اس وجہ سے پاکستان کو ڈی ٹریک نہ کرو کہ نوازشریف کیوں وزیراعظم ہے میں وزیراعظم کیوں نہیں ہوں ، تمہیں عوام نے ووٹ ہی نہیں دیا تو کیسے تم وزیراعظم بن سکتے ہو، تمہیں پاکستان کی عوام نے بار بار مسترد کیا پھر بھی تم تم سازشیں کر کے اقتدار میں آنا چاہتے ہو، مجھ پر جتنے مرضی الزام تراشی کرو مگر پاکستان کے عوام تمہیں چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آنے دیں گے ، تمہاری گندی زبان اور گالیوں گا ہم جواب دینا بھی مناسب نہیں سمجھتے بلکہ 2018کے انتخاب میں عوام آپ کو جواب دے گی ، خدا آپ لوگوں کا حامی وناصر ہو

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…