اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سنگین نتائج کی دھمکیاں، جے آئی ٹی ارکان نے انتہائی قدم اٹھا لیا، تفصیلات کے مطابق معروف صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جو بھی کام کیا وہ انہوں نے خود نہیں کیا بلکہ پاناما عملدرآمد بنچ کے تین ججز کی مکمل حمایت حاصل تھی۔ حامد میر نے مزید کہا کہ ماضی میں عدلیہ
کا جو کردار تھا میں خود بھی اس پر تنقید کرتا رہا ہوں لیکن پاناما کیس میں عدلیہ نے ایک مثال قائم کر دی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ملکی ادارے تباہ ہو گئے ہیں لیکن دوسری طرف یہی ادارے جن کے افسران نے جے آئی ٹی کی صورت میں اپنا کام بھرپور طریقے سے نمٹایا۔ انہوں نے کہا خواجہ حارث سپریم کورٹ کے بڑے وکیل ہیں وہ جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ پر دلائل دے رہے ہیں، خواجہ حارث اس پر صرف تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ معروف صحافی حامد میر نے مزید کہا کہ پاناما عملدرآمد بنچ کے ان ججز اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ممبران کے ساتھ سوشل میڈیا پرکیا کچھ کیا گیا ہے میں جانتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر جب بھی دباؤ آتا ہے تو میں صحافتی تنظیموں کو خط لکھ دیتا ہوں اور پریس کلب میں اپنی آواز بلند کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ جتنا دباؤ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ممبران نے لیا ہے آپ لوگ ہی بتائیں کہ یہ اتنے دباؤ میں کہاں جائیں اور کس سے کہیں؟ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے اراکین نے اپنے خاندان والوں کو دھمکیوں کے خوف سے ملک سے باہر بھیج دیا ہے، جہاں تک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی بات ہے تو انہوں نے حکومت وقت کے خلاف بہت اچھا کام کیا، اب صرف سپریم کے فیصلے کا انتظار ہے۔