اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستانی موقر روزنامے خبریں کے مطابق لکشمی میتل کے داماد امیت بھاٹیا، پیٹر وِردی،نربھے لال وانی، ذلفی بخاری اور یہودی عطیہ دہندہ جیمی ریوبن کا پاکستان تحریک انصاف کو فنڈنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے لیکن ذرائع کے مطابق اِسکا ریکارڈ پاکستان میں موجود نہیں،
عمران خان 163150,000 نے موصولی کی باقاعدہ تصدیق تو کی تھی مگر اِن انڈین اور اسرائیلی ذرائع کے نام راز میں ہی رکھے ،خفیہ رکھی گئی اِس عشائیہ تقریب میں انڈین اور اسرائیلی سفارتخانے کے سفارتکاروں نے شرکت کی تھی ،مگرجانچ پڑتال اور بے نقاب ہونے سے بچنے کیلئے بیانات کو الیکشن کمیشن سے چھپائے گئے تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انڈیا کی نمایاں شخصیات اور یہودی کاروباری شخصیات ،جنہوں نے عمران خان کو پارٹی کیلئے عطیہ دیا،انڈین اور اسرائیلی اسٹیبلشمنٹ سے مضبوط تعلقات رکھتے ہیں ۔پاکستان تحریک انصاف کے اندر بھی انڈین ذرائع، یو کے اور یو ایس اے سے لئے گئے عطیات کے حوالے سے شدید تحفظات پائے جاتے ہیں لندن کے اولڈ پارک لائن میں واقع نوبو ریسٹورنٹ کے پی ٹی آئی، یوکے کے لیڈر ذلفی بخاری کے زیراہتمام ۱۶اپریل ۲۰۱۶ کو فنڈریزنگ کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جبکہ عمران خان کی جانب سے ۱۷اپریل۲۰۱۶ کو سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ پر اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا گیا کہ یہ فنڈز نمل کالج کیلئے تھے۔لیکن ذرائع جنہوں نے خفیہ عشائیہ میں شرکت کی تھی ،
نے تصدیق کی ہے کہ فنڈریزنگ پی ٹی آئی کیلئے تھی اور تین انڈین نے تقریب سے خطاب بھی کہاتھا کہ پاکستان میں اُس تبدیلی کی ضرورت ہے جس کا ذکر عمران خان کرتے ہیں ۔بعدازاں عمران خان نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ ’’میں ذلفی بخاری اور انکے دوستوں کانمل کالج کیلئے 163150,000کے تعاون پر شکرگزارہوں ‘‘لیکن یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ وہ ’’دوست ‘‘کون تھے جنہوں نے یہ پیسہ دیا۔
I want to thank Zulfi Bokhari & his friends in London for contributing £150,000 towards Namal College.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) 17 April 2016
عطیہ دہندگان میں سے پروفیسر پیٹر وردی نے مذکورہ تقریب کی تفصیلات کے علاوہ اپنی ویب سائیٹ پر لکشمی میٹل کے داماد امیت بھاٹیا اور پاکستان تحریک انصاف کے قیادت کے ساتھ لی گئی تصاویر کو بھی پبلش کیا ہے ۔
پیٹر وردی جواُس وقت مجرمانہ فراڈ کی تحقیقات کے دائرہ کار میں تھا جسکا ذکر بعد میں کیا گیا ہے،نے اِس تقریب کی میزبانی کی اور اپنی ویب سائیٹ پر معاون میزبان محمد امرسری،امیت بھاٹیا اور سید بخاری کے ساتھ گزاری شام میں شاندار کھانے کا تذکرہ اپنی ویب سائیٹ میں بھی کیا ۔ ویب سائیٹ میں شائع خبر کے مطابق صرف تین گھنٹے میں پچاس مہمانان کی جانب سے 163150,000اکٹھے کر لئے گئے،
جن میں ۳۵سے زائد انڈین شہر ی بشمول یوکے میں انڈین ہائی کمشن کے اہلکار بھی تھے۔پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کے مطابق 163150,000صرف امیت بھاٹیا، جیمی ریوبن، پیٹر وردی اور لال وانی سے موصول ہوئے جبکہ 163100,000اسکے علاوہ ہیں جو اُس رات جمع کئے گئے جس کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔جس رقم کو ذلفی بخاری نے سنٹرل لندن میں عمران خان کیلئے پراپرٹی کے بزنس میں انوسٹ کردیا۔انہیں ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے
کہ ۲۰۱۴کے دھرنے میں ذلفی بخاری نے 163350,000عطیہ کئے تھے جب عمران خان نے فنڈز کے لئے اپیل کی تھی۔یہی انڈین شخصیات اور ریوبن فیملی تھی جن کا گولڈ سمت سے تعلق ہے ،نے دھرنے کیلئے رقم کا بندوبست کیا ۔ایک عطیہ دہندہ کا کہنا ہے کہ عشائیہ تقریب میں شرکت کرنے والوں میں تین انڈین سفارتکار شامل تھے جب کہ دو سنیئر سفارتکار اسرائیلی سفارتخانہ یو کے سے تھے ،جو سفارتکاروں کی کار میں ہی پہنچے تھے۔
پی ٹی آئی کو رقم مہیا کرنے والوں کی سیاسی معاملات میں دلچسپی ہے اور یہ اپنے رابطوں اور تعلقات کو آئندہ اپنے کاروبار میں اثرانداز ہونے کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیںامیت بھاٹیا اور لکشمی میتل کو انڈین پرائم منسٹر کا قریبی ساتھی تصور کیا جاتا ہے۔انہیں افراد نے نریندر مودی کے استقبالیے کا اہتمام کیا تھا جب مودی نے یوکے میں چند عرصہ قبل دورہ کیا ۔انہیں آر ایس ایس اور بی جے پی کا اہم سپونسر بتایا جاتا ہے ،
جب کہ انہیں مودی کی ریلیوں میں بھی دیکھا گیا ہے۔ذلفی بخاری اور ذاک گولڈ سمیتھ کے یہی قریبی دوست ذاک گولڈ سمیتھ کے ہمراہ دو ہفتے قبل اسرائیل کا مودی کی موجودگی میں دورہ بھی کر چکے ہیں جہاں انہوں نے کاروباری معاہدوں میں دستخط بھی کئے ۔ اِن افراد کو اِس دورے میں یہودی کاروباری ٹائی کون جیمی ریوبن کا ساتھ رہا ،جس کے بھائی نوبو کے عشائیے میں بھی موجود تھے۔
اور وہاں ذلفی بخاری کے ذریعے عمران خان کو ۲۰۱۴ میں عطیہ بھی دیا تھا۔ بتاتے چلیں کہ۱۳جنوری ۲۰۱۷میں سکاؤٹ لینڈ یارڈ نے پیٹر سنگھ وردی کو ہاتھرو ائیرپورٹ سے گرفتار کیاگیا تھاکیونکہ اِس شخص پر 163100mکے ٹیکس گھپلے کاالزام تھا ۔موصوف پر جرمن میں یورپین اتھارٹیز کو دھوکا دینے کا سنگین الزام تھا۔بعدازاں وِردی نے 163150,000کی ادائیگی سے ضمانت منظور کروا لی۔جرمن اتھارٹیز نے باقاعدہ طور پر حوالگی کی درخواست کی ہے ۔
جرمن حکومت کے کرمنل قوانین کے مطابق وِردی کو ۱۵سال کی جیل متوقع ہے ۔تعجب اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے عدالت کے نام اپنی تحریر میں لکھا ہے’’ کہ وِردی اچھے کردار کا مالک ہے اور ایماندارشخص ہے‘‘۔اِس کے علاوہ وردی کو یوکے میں انڈین ہائی کمیشن کی جانب سے مکمل آشیر بادحاصل ہے ۔اندرونی ذرائع کے مطابق لکشمی میٹل کے داماد امیت بھاٹیا اور ذلفی بخاری نے تحریک انصاف کے ممبران یا لیڈرز کو عشائیہ تقریب میں شریک نہ ہونے دیا
اور بڑی احتیاط برتتے ہوئے محدود چنی ہوئی مخصوص شخصیات کو ہی مدوح کیا،تقریب میں آڈیو ویڈیو کی ریکارڈنگ ممنوع تھی یوکے میں انیل مسرت بھی پی ٹی آئی اور انکے سیاستدانوں کو سپونسرز کرنے کے حوالے سے بہت مقبول ہیں ، جبکہ انیل مسرت انڈین کاروباری شخصیات، بالی وڈ کی نمایاں ہستیاں سمیت بی جے پی لیڈرز کے اعزاز میں تقاریب کو سپانسرز کرتے ہیں ۔ان تقاریب کے انتظام و اہتمام میں انہیں اپنے بھائی نائیب مسرت کی معاونت حاصل ہوتی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ
انیل مسرت کے سگھی بہن نے برطانوی نزاد انڈین کاروباری شخصیت سے شادی رچا رکھی ہے جو بی جے پی کے لیڈر اُرن جیٹلی کے قریبی رشتہ دار ہیں ۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں عمران خان نے شیخ رشید اور شاہ محمود قریشی کے ہمراہ انیل مسرت کے بہن کی شاد ی کی تقریب میں شامل ہوئے تھے جہاں کئی انڈین فلی اسٹارز بھی موجود تھے۔ اِس موقع یہ اعلان کیا گیا تھا کہ عمران خان کی حکومت بنی تو انیل کپور کو پاکستان دعوت دی جائے گی۔
یہ بھی یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف کورٹ میں فارن فنڈنگ کا کیس زیرسماعت ہے جہاں عمران خان سولات کے جوابات دینے سے گریزاں ہیں ۔ کیوں کہ وہ اِس بات باخوبی سے واقف ہیں نمل کالج اور تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ سے نئا پنڈورا باکس کھل جائے گا۔ اب دیکھنا یہ کہ آیا عدالت اِس خفیہ عشائیہ کے حوالے سے کیا سوالات اُٹھائے گی ۔