اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صرف سیاست دانوں کا ہی نہیں بلکہ ججوں اور جرنیلوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے، جے آئی ٹی کا تماشا بند کیا جائے، جج احتیاط سے کام لیں،سپریم کورٹ کے حاضرسروس جج کا پانامہ میں نام آیا لیکن ان کے احتساب کی جرات کون کرے گا، سپریم کورٹ کا موجودہ بینچ اپنا وقار کھوچکا،جرنیلوں نے 3 مرتبہ آئین کو گھوڑوں کے پاؤں تلے روند دیا ،
کیا کبھی کسی نے ان کا احتساب کیا، تین جرنیلوں نے ملک میں آئین کو کچلا، کیا کبھی کسی نے ان سے پوچھا؟عمران خان کی ذاتی باتیں کروں میں بھی گندا ہو جائوں گا،جسٹس تصدق جیلانی کے جانے کے بعد جج حکومت توڑ دیں گے،نواز شریف شیخ رشید کے ذریعے میری نگرانی کراتے رہے، کبھی خوش ہو کر ٹکـٹ نہیں دیا، ہو سکتا ہے کہ یہ میرے سیاسی کریئر کی آخری پریس کانفرنس ہو ، سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی اہم موقع پر سامنے آگئے، پریس کانفرنس سے خطاب،سب کے احتساب کا نعرہ اور مطالبہ کر دیا۔ نیو نیوز اور ایکسپریس نیوز کے مطابق سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے اس ملک میں 50سال سیاست میں گزار چکا ہوں، ملکی تاریخ کے واقعات میری یادداشت میں ایک فلم کی طرح چلتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے میری جتنی تعریفیں کیں ان کو جمع کریں تو دو کتابیں بن جائیں، ان کی ذاتی زندگی پر بات کروں تو میں بھی گندا ہو جائوں گا۔ انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ۔ انہوں نے پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان میری بات کی تردید کردیں تو میں قوم سے معافی مانگوں گا۔ مجھے نواز شریف کا نہیں بلکہ ملک کے غریب عوام کا احساس ہے ، نواز شریف مجھے پسند نہیں کرتے لیکن پارٹی بچانے پر میرا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ مجھ پر جن لوگوں نے حملہ کیا نواز شریف نے انہیں وزیر بنایا ، انہوں نے مجھے کبھی خوشی سے ٹکٹ نہیں دیا ۔
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے شیخ رشید کو نگرانی پر مامور کر رکھا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں قربانیاں ہمیشہ سیاستدانوں نے دیں اور مارے بھی گئے،شیخ رشید کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو جہاں سے امید نظر آتی ہے کہ سیٹ جیتنے میں مدد مل سکتی ہے اس کے ساتھ شامل ہو جاتے ہیں۔میں نے شیخ رشید کی ضمانتیں ضبط کروائیں۔
سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ احتساب صرف سیاستدان کا ہی نہیں بلکہ ججوں اور جرنیلوں کا بھی ہونا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی تماشہ بند کیا جائے، ججوں کو احتیاط سے کام لینا چاہئے، انہوں نے فیصلے سے پہلے ہی حکومت اور نواز شریف کو سسلین مافیا اور گاڈ فادر قرار دے دیا۔جاوید ہاشمی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے ان سے کہا تھا
کہ تصدق حسین جیلانی کے بعد سپریم کورٹ میں جو جج آئیں گے وہ پارلیمنٹ توڑ دیں گے، اس پر میں نے عمران سے کہا یہ بھی تو مارشل لاء ہوگا، جس کے جواب میں عمران نے کہا کہ جب جج حکومت توڑیں گے تو اسے کون مارشل لاء کہے گا۔سینئر سیاستدان نے سب کے احتساب کا نعرہ اور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا کوئی جج ، فوج کا کوئی جرنیل اور
میدان سیاست میں کوئی بھی سیاستدان صادق اور امین نہیں ، ملک میں سیاستدانوں کا احتساب ہوتا ہے توججوں اورجرنیلوں کا بھی ہونا چاہئے، سپریم کورٹ کے حاضرسروس جج کا پانامہ میں نام آیا لیکن ان کے احتساب کی جرات کون کرے گا، سپریم کورٹ کا موجودہ بینچ اپنا وقار کھوچکا ہے، عدالت عظمیٰ کے فیصلوں سے قوم کے سرشرم سے جھک جاتے ہیں۔مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا
کہ فوجی جرنیلوں کے انگلی ہلانے سے پورا ملک ہل جاتا ہے تو نوازشریف کی کیا حیثیت ہے، جرنیلوں نے 3 مرتبہ آئین کو گھوڑوں کے پاؤں تلے روند دیا ، کیا کبھی کسی نے ان کا احتساب کیا، تین جرنیلوں نے ملک میں آئین کو کچلا، کیا کبھی کسی نے ان سے پوچھا۔ان کا شیخ رشید کے بارے میں کہنا تھا کہ وہ تو پرویز مشرف، عمران خان، نوازشریف اور میرا درباری رہا ہے۔