میلبورن (نیوز ڈیسک) ورلڈ کپ فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر پانچویں مرتبہ اعزاز اپنے نام کرلیا۔ ایسے میں اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پورے ٹورنامنٹ میں بہترین کھیل پیش کیا تاہم اس شکست سے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کی بڑی قربانی رائیگاں چلی گئی۔ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم ’جان کی‘ نے سنگا پور کے سابق وزیراعظم ’لی کوان یو‘ کے جنازے میں شرکت کرنا تھی لیکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ اس کی بجائے وہ فائنل میں اپنی ٹیم کو میدان میں دیکھیں گے لہٰذا نیوزی لینڈ کے گورنر جنرل کو ملک کی نمائندگی کیلئے سنگاپور بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس فیصلے پر میڈیا میں ’جان کی‘ پر کافی تنقید بھی کی گئی لیکن ان کا کہنا تھا کہ ان کے مطابق ہی درست فیصلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیمی فائنل سے پہلے فیصلہ کیا تھا کہ اگر ٹیم فائنل میں پہنچی تو دیکھنے ضرور جاﺅں گا۔ دوسری جانب آسٹریلوی وزیراعظم ’ٹونی ایبٹ‘ نے سنگاپور کے سابق سربراہ کے جنازے کے باعث فائنل دیکھنے کا پروگرام منسوخ کردیا اور سنگاپور جانے کا فیصلہ کرلیا